فن لینڈپارک شاہی باغ میں ناکارہ جھولوں کی مرمت کرکے انہیں دوبارہ زیراستعمال لانے کاانکشاف
پشاور(سٹی رپورٹر)فن لینڈپارک شاہی باغ میں ناکارہ جھولوں کی مرمت کرکے انہیں دوبارہ زیراستعمال لانے کاانکشاف ہواہے چنانچہ ویلڈکےئے گئے جھولوں کی وجہ سے پارک میں کسی بھی وقت کوئی بڑاحادثہ رونماہونے کاخدشہ پیداہوگیاہے شہرکے عین وسط میں واقعہ پارک میں روزانہ کی بنیادپرسینکڑوں کی تعدادمیں فیملیاں اوربچے سیروتفریح کیلئے آتے ہیں جوکہ ان جھولوں میں بھی جھولتے ہیں یہاں یہ امرقابل ذکرہے کہ عیدالفطرسے قبل ایبٹ آباداورکراچی کے پارکوں میں جھولاگرنے کے حادثات کے پیش نظرخیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ نے پشاورکے پارکوں میں جھولے چلانے پرپابندی عائد کی تھی چنانچہ اس وقت فن لینڈپارک چونکہ ڈیپارٹمنٹل طورپرچل رہاتھاتوٹاؤن ون میں ٹیکس ریگولیشن برانچ کے حکام اورٹیکسیشن کمیٹی نے پارک کوعیدالفطرکے موقع پربندکرنے کافیصلہ کیالہٰذاعیدالفطرکے موقع پرپارک میں قائم سوئمنگ پول کی وجہ سے پارک کے ایک گیٹ کوسوئمنگ پول کیلئے بطورانٹری گیٹ استعمال کیاگیاجبکہ سوئمنگ پول میں آنے والے گاؤں اوردیہات کے لوگوں نے پارک کارخ کرلیااورپارک میں جھولے بندہونے کی وجہ سے ان میں تھوڑپھوڑشروع کردی تھی چنانچہ بعدمیں ٹاؤن ون انتظامیہ نے پارک میں ٹوٹے ہوئے جھولوں کوویلڈکرکے ان پررنگ وروغن کرکے دوبارہ استعمال کرناشروع کردیاہے لہٰذاپارک اس وقت ٹھیکیداری نظام کے طورپرچل رہاہے ٹاؤن آفیسرریگولیشن(ٹی اوآر)رحمان خٹک نے اس حوالے سے موقف اختیارکیاہے کہ عیدالفطرکے موقع پرفن لینڈپارک ٹیکسیشن کمیٹی کے فیصلے کے مطابق مکمل طورپربندتھالہٰذاپارک میں قائم سوئمنگ پول کی وجہ سے پارک کاایک گیٹ مجبوراًکھلارکھاگیاتھاجس میں آنے والے شہریوں نے پارک میں تھوڑپھوڑکی جس کانوٹس لیتے ہوئے پارک کے چوکیدارکواسی وقت معطل کردیاگیاتھاانہوں نے مزیدکہاکہ چونکہ پارک میں لوکل جھولے لگے ہوتے ہیں اسی لےئے ان جھولوں کی ویلڈنگ کی وجہ سے ان پرکوئی فرق نہیں پڑتاہے اوراب یہ جھولے پہلے سے کئی زیادہ مضبوط ہیں۔