10دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر کشمیری ’’یومِ سیاہ‘‘ منائیں،عالمی برادری بھارتی مظالم پر سنجیدہ نوٹس لے:سید علی گیلانی

10دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر کشمیری ’’یومِ سیاہ‘‘ منائیں،عالمی ...
 10دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر کشمیری ’’یومِ سیاہ‘‘ منائیں،عالمی برادری بھارتی مظالم پر سنجیدہ نوٹس لے:سید علی گیلانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرینگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے لوگو ں سے10دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر یوم سیاہ منانے کی اپیل کی ہے تاکہ عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جای انسانی حقوق کی سنگین صوتحال کی طرف مبذول کرائی جاسکے۔

سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عوام پر زوردیا کہ عالمی برادری کو اس بات کی یاددہانی کرانے کے لیے اس دن مکمل ہڑتال کی جائے کہ کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کو روکنا اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانا اس کی ذمہ داری ہے ۔ حریت چیئرمین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خوفناک صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لے، جب دنیا انسانی حقوق کا دن منارہی ہے بھارت کی قابض افواج کشمیر ی عوام پر ظلم وبربریت کے تمام ریکارڈ توڑ رہی ہیں، انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ جس کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 10دسمبر 1948کو منظوری دی تھی، ہرانسان کے حقوق اور آزادی کے لیے سنگین میل کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس عالمی دستاویز کے باوجود کشمیر ی عوام کے سیاسی اور انسانی حقوق مسلسل پامال کئے جارہے ہیں۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ کشمیر ی عوام کے حق خودارادیت سے مسلسل انکار انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے،حق خودارادیت عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق ہے جس کا وعدہ اقوام متحدہ نے کشمیر ی عوام سے بھی کیا تھا لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کرکے اس حق کو سلب کررکھا ہے،بدقسمتی سے دنیا نے ان خلاف ورزیوں پر کوئی توجہ نہیں دی جس سے نہتے اور پرامن کشمیریوں پر مظالم ڈھانے میں بھارت کی حوصلہ افزائی ہوئی،تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے مظالم برداشت کررہے ہیں، بھارتی کی ہٹ دھرمی اس تنازعے کے پرامن حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بھارت نہ صرف کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق ، حق خودارادیت دینے سے انکار کررہا ہے بلکہ وہ طاقت کے بل پر مسلسل ان کے شہری اور سیاسی حقوق پا مال کررہا ہے،جب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج موجود ہے انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رہیں گی۔

انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی موجودہ صورتحال پر اپنی خاموشی توڑ دے اور بھارت سے اس کے جرائم کا حساب مانگے، مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کررہے ہیں لیکن بھارت ان کی جائز خواہشات کو دبانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے،کشمیری عوام نے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں دیکھی ہیں اور آج بھی دیکھ رہے ہیں کیونکہ 5اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے  بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے بعد اس کی ریاستی دہشت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر پہلے ہی دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماؤ والا علاقہ ہے اور 5اگست کے بعد یہاں مسلسل فوجی محاصرہ ہے جبکہ مواصلاتی ذرائع معطل ہیں اور ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیاہے، کشمیری عوام گزشتہ 70سال سے بھاتی فورسز کے مظالم کا سامنا کررہے ہیں جو کشمیریوں کو غلام بنانے، ان کی زندگیوں، حقوق ،ثقافت اور وقار کو اپنی مٹھی میں کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو کشمیر میں ایک دن شرمناک شکست سے دوچار ہونا پڑے گا اور تاریخ اس حقیقت کی گواہ ہے کہ تحاریک آزادی کو طاقت کے بل پر ہمیشہ کے لیے دبایا نہیں جاسکتا ہے، کشمیریوں کاجذبہ حریت غاصبوں کے ہتھکنڈوں سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ آج جب بھارتی حکمران کشمیریوں کے جذبہ حریت کو شکست دینے کے لیے مظالم میں کئی گناہ اضافہ کرکے اپنے تعصب کا اظہار کررہے ہیں، یہ ہر کشمیری کا فرض ہے کہ وہ ثابت قدم رہے ، اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے اور آزادی کی مشعل کو روشن رکھے، جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے شہداء کے مقدس لہوسے مزین جدوجد آزادی کوکوئی شکست نہیں دے سکتا اورآزادی اور حق خودارادیت کے لیے جدوجہد ہر صورت جاری رہے گی۔