اپوزیشن کا اتحاد ذاتی مفاد کے لئے ہے، مشیر خوراک
پشاور (سٹاف رپورٹر)مشیر وزیر اعلیٰ برائے خوراک میاں خلیق الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا احتجاج عوام اور قوم کے مفاد کے لئے نہیں بلکہ ذاتی مفاد کے لئے ہے۔ عوام کو اپوزیشن ان دکھاوے کے احتجاج سے بیوقوف نہیں بناسکتی۔ وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو کھوٹے اور کھرے کی تمیز کا فن سکھا دیا ہے۔ پاکستان کے بچے بچے میں آگہی آچکی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے عوام کو عوامی حکومت دیکر انتخابی وعدے ایفا کردئیے ہیں۔ ملک میں ترقی کا پہیہ چل پڑا ہے۔ اداروں سے سیاست ختم کردی گئی ہے۔ پولیس کو سیاسی دباؤ سے آزاد کردیا گیا ہے۔ صوبے میں اصلاحاتی ایجنڈے پر کامیابی سے عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن سے حکومتی کارکردگی کھل کر عوام کے سامنے آچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں اپنے حلقہ نیابت کے دورے کے موقع پر مختلف علاقوں میں عمائدین کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ حلقے کے عوام نے مشیر خوراک کو اپنے علاقے میں سوئی گیس، سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر اور واپڈا کے کاموں کے حوالے سے اپنے مطالبات پیش کئے۔ مشیر خوراک نے وفود کو تمام ترقیاتی کام جلد از جلدد شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ مشیر خوراک میاں خلیق الرحمن نے کہا کہ محکمہ خوراک میں اصلاحاتی عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔ کرپٹ عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے۔ صوبے کے کسی بھی علاقے میں سبسڈائزڈ آٹے کی کمی نہیں ہے۔ ویلج کونسل کی سطح پر سبسڈائزڈ آٹے کی رسائی کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے جس کے دوررس نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ مہنگائی کی شرح میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ ضم اضلاع میں محکمہ خوراک ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے آٹا فراہم کر رہا ہے۔ ان ضم اضلاع میں آٹا موبائل طریقے سے عوام کو فراہم کیا جارہا ہے جس کی ٹائیگر فورس اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے مانیٹرنگ ہو رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلور ملیں مکمل تعاون کر رہی ہیں جن ملوں کے آٹے کے حوالے سے شکایات مل رہی ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔ محکمے میں ڈیجیٹلائزیشن سے تمام مسائل حل کردئیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے بھی خلاف شکایات ملیں تو سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ عوام محکمہ خوراک کے ساتھ تعاون کریں۔ جہاں تک آٹا نہیں پہنچ رہا وہاں کے عوام براہ راست سیٹیزن پورٹل یا مشیر خوراک کے پیج پر شکایات درج کریں جس پر فوری طور پر کاروائی کی جاتی ہے۔