سکول کے مالک اور پرنسپل کی طرف سے درجنوں لڑکیوں کو جنسی بربریت کا نشانہ بنانے کا ہولناک انکشاف
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ایک سکول کے مالک اور پرنسپل کی طرف سے درجنوں لڑکیوں کو جنسی بربریت کا نشانہ بنانے کا ہولناک سکینڈل منظرعام پر آ گیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ ریاست اترپردیش کے شہر مظفر نگر میں پیش آیا جہاں دونوں ملزمان نے طالبات کو نشہ آور دوا دے کر انہیں مدہوش کیا اور اپنی ہوس کا نشانہ بناڈالا۔ انہوں نے دسویں جماعت کی 17سے زائدطالبات کے ساتھ یہ بربریت کی۔
بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے دسویں جماعت کی ان طالبات کو پریکٹیکل امتحان کی تیاری کے لیے رات سکول میں ہی رکنے کو کہا اور رات کو انہیں نشہ آور دوا دے کر انہیں جنسی استحصال کا نشانہ بناڈالا۔ طالبات نے اگلے ہی دن اپنے والدین کو اس واقعے کے متعلق بتادیا تاہم پولیس نے 16دن بعد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی۔لڑکیوں کے والدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پرنسپل پر بھروسہ کرکے اپنی بچیوں کو رات سکول میں ٹھہرنے کی اجازت دی تھی۔ ہم اس لیے بھی فکر مند نہیں تھے کہ لڑکیوں کی تعداد کافی تھی۔“