وفاقی چیمبر کاپٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار
لاہور( کامرس رپورٹر )فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چےئرمین و نائب صدر چوہدری عرفان یوسف نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گا اور پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں مہنگی ہونے کی وجہ سے برآمدات پر منفی اثر پڑئے گا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کی آبادی کی بڑی تعداد خطہ غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور پٹرولیم مصنوعات و گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے روزمرہ کی اشیاء اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گااور عوام الناس شدید بوجھ پڑئے گا۔ عرفان یوسف نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ حالیہ اضافے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ حکومت نے جنوری اور فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عام آدمی اور کاروباری طبقے کیلئے نئی مشکلات پیدا کر دی ہے ، اس سے ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئے گئی اور عوام کی قوت خرید کم ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بہت متاثر ہو گئی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ کاروبار اور عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لے،حکومت پہلے ہی ہائی سپیڈ ڈیزل پر 31فیصد جنرل سیل ٹیکس وصول کر رہی ہے۔
اور فی لیٹر پٹرول پر 10روپے بطور پٹرولیم ڈویلپمنٹ سر چارج لے رہی ہے۔جس سے صارفین کو پٹرولیم مصنوعات کی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑتی ہے،اگرچہ عالمی مارکیٹ تیل کی قیمت میں کچھ اضافہ ہوا ہے لیکن بہتر یہ تھا کہ حکومت اس کا سارا بوجھ عوام اور کاروباری طبقے کو منتقل کرنے کی بجائے پٹرولیم مصنوعات پر عائد بھاری ٹیکسز اور سرچارجز کو کم کرتی۔قیمتوں کے اضافے کے حکومتی فیصلے سے صنعتی شعبے کی کارکردگی فوری متاثر ہو گئی کیونکہ پٹرولیم مصنوعات بعض صنعتوں کیلئے اہم خام مال ہے۔ان حالات میں حکومت کو چاہیے تھا کہ ملک میں کاروبار کی لاگت کو کم کرنے پر زیادہ توجہ دیتی لیکن پٹرولیم مصنوعات میں مزید اضافہ حکومت کی ان تمام کوششوں کو متاثر کرئے گا جو وہ کاروبار اور برآمدات کی بحالی کیلئے کر رہی ہے۔لہذا ان تمام مشکلات سے بچنے کا بہتر حل یہی ہے کہ حکومت ایسے فیصلے کرنے سے گریز کرئے۔