سینیٹ ٹکٹوں پر متحد تقسیم ، فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے ارکان میں اختلافات برقرار ، ورکرز اجلاس منسوخ رابطہ کمیٹی ارکان کی پارٹی سربراہی کو نئی کمیٹی بنا کر ٹکٹوں کا معاملہ حل کرنے کی پیش کش یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے آپس میں مل بیٹھ کر حل کر لیں گے : سربراہ متحدہ پاکستان
کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ،سٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان معاملات طے نہ پا سکے ۔گیو نیوز کے مطابق فاروق ستار کے ساتھ رابطہ کمیٹی کا رات گئے ہونے والا اجلاس بے نتیجہ رہا اور کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا معاملہ حل نہ ہو سکا۔رابطہ کمیٹی کے ارکان نے فاروْ ستار کو پیش کش کی کہ وہ نئی رابطہ کمیٹی بنا کر ٹکٹون کا فیصلہ کر لیں ۔فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کی ملاقات آج پھر ہوگی ، اس سے قبل پی آئی بی کالونی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے جو جو لوگ میرے گھر پر آئے ہیں وہ میرے بھائی ہیں اور سب بھائیوں کو مل کر کوئی فیصلہ کرنا ہے، کیوں یہ بھائیوں کا معاملہ ہے اور بھائیوں کے درمیان ہی حل ہوگا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی سے طویل مذاکرات کے بعد جنرل ورکرز اجلاس ملتوی کرتے ہوئے بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔رابطہ کمیٹی سے طویل مذاکرات کے بعد کارکنوں سے مختصر خطاب میں فاروق ستار نے کہا کہ یہ بھائیوں کا معاملہ ہے جو ہم آپس میں مل کر حل کرلیں گے ۔آج اجلاس کے بعد میں اور رابطہ کمیٹی کے ارکان سوچ بچار کریں گے ۔رابطہ کمیٹی کے ارکان مجھے سربراہ مانتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ہی ہماری رہنمائی کریں ۔اختلافات کا چرچا کرنے کی بجائے اور اسے میڈیا میں لانے کی بجائے ہمیں اس مسئلے پر بات کرکے حل نکالنا چاہیے ۔ہم طے کریں گے کہ آج کے اجلاس میں کوئی بات رہ گئی ہے تو بدھ کو پی آئی بی یا بہادرآباد میں مزید بات چیت کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم کل بھی کشیدگی کے حق میں نہیں تھے اور آج بھی نہیں ہیں ۔یہ باتیں بہت اہم ہیں ۔کارکنوں کو ان باتوں کو سمجھنا چاہیے ۔فاروق ستار نے کہا کہ مسئلہ کوئی سینیٹ کے ٹکٹ کا نہیں ہے ۔سینیٹ کے انتخابات بھاگے نہیں جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میرا رابطہ کمیٹی کے ارکان سے ایک سوال ہے جس کا مجھے ابھی جواب چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی اپنی جگہ موجود ہے ۔میں نے ارکان رابطہ کمیٹی سے کہا ہے کہ ہمارے اختلافات کو کسی ایک شخصیت کے ساتھ نہیں جوڑا جائے ۔میں اس کو ایشو نہیں سمجھتا وہ بھی اس کو ایشو نہ سمجھیں ۔میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ میرے فیصلے اور میری رائے کا احترام کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن پر فیصلے کا اختیار سربراہ کو ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ میری باتوں سے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے اتفاق کیا ہے ۔مجھے امید ہے کہ ہم مسئلے کا مکمل حل نکال لیں گے ۔اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کچھ وقت کے لیے اپنی رہائش گاہ سے کے ایم سی گراؤنڈ میں منعقدہ جنرل ورکر ز اجلاس میں گئے اور مختصر خطاب کرکے واپس اپنی رہائش گاہ آگئے۔ اپنے خطاب میں فاروق ستار نے کہا کہ آج فیصلے کی گھڑی ہے ،کارکن انتظار کریں میں دوبار ہ فیصلے کے لیے آؤں گا ، امید ہے کہ کارکن موجود رہیں گے۔کارکنان سے خطاب کے بعد عامر خان گروپ کے رہنما فاروق ستار ستے ملنے پی آئی بی کالونی پہنچ گئے۔بہادر آباد میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان رہنما اور میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ فاروق ستار ہمارے سربراہ ہیں ،ہم پارٹی کو تقسیم نہیں ہونے دینا چاہتے ، فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے ، اس اجلاس میں تمام لوگ شرکت کرینگے۔انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو تقسیم سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ، ہم چاہتے ہیں کہ تمام مسائل بات چیت سے حل ہوں، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے، پارٹی کی پالیسی رابطہ کمیٹی کو بنانی چاہیے۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما شاہد پاشا نے کہا ہے کہ بات چیت چل رہی، ابھی اندازے نہ لگائے جائیں،ڈیڈ لاک کے معاملے میں صداقت نہیں ہے۔ پی آئی بی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فاروق ستار کی سربراہی میں رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے ،امید ہے معاملات حل ہوجائیں گے۔ فاروق ستار کی اہلیہ افشاں فاروق نے کہا ہے کہ ہم سب ایک فیملی کی طرح ہیں اور فیملی میں بھی اختلافات ہو جاتے ہیں،امید معاملات جلد حل ہو جائیں گے۔ منگل کو پی آئی بی کالونی میں انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بہادر آباد کی طرف سے بھی لچک دیکھائی جارہی ہے،فاروق ستار کو جو بات کرنی ہے وہ کارکنان کے مجمع سے کریں گے،امی اس معاملے کو لے کر کافی پریشان ہیں۔ایم کیو ایم عامر خان گروپ کے رہنما امین الحق نے بتایا کہ مذاکراتی کمیٹی میں تین اور رہنما?ں کو شامل کرلیا گیا ہے جس میں نسرین جلیل، فیصل سبزواری اور وسیم اختر شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ فاروق ستار کی سربراہی میں کام کریں گے۔فارو ق ستار کو دوبارہ دعوت دی گئی ہے کہ وہ آئیں اور پارٹی سنبھالیں ، ایم کیو ایم متحد ہے اور قوم بھی متحد ہے۔ایم کیو ایم پاکستان عدم تشد دکی پالیسی کو آگے لیکر چلنا چاہتی ہے ، انھوں نے کہا کہ مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان گروپ سے تعلق رکھنے والے رابطہ کمیٹی ارکان کے درمیان پی آئی بی کالونی میں مذاکرات دو گھنٹے جاری رہنے کے بعد ناکام ہوگئے تھے۔رابطہ کمیٹی وفد میں را?ف صدیقی،سردار احمد اور جاوید حنیف شامل تھے ، ر?ف صدیقی نے کہا ک معاملے کو بات چیت سے حل کرلیں۔آپ ہی ہمارے سربراہ ہیں۔ ہم آپ کا احترام کرتے ہیں۔ اس موقع پر سردار احمد نے کہا کہ گھر کا معاملہ گھر میں حل ہوجائے تو بہتر ہے۔ وفد نے فاروق ستار کو تجویز دی کہ جنرل ورکر اجلاس ملتوی کردیا جائے۔اس پر فاروق ستار نے جواب دیا کہ میں آپ سب کا احترام کرتا ہوں ، لیکن جب کوئی میری بات نہیں سنے گا تو میں کیا کروں۔ سب جنرل ورکراجلاس میں شرکت کریں، صحیح اور غلط کا فیصلہ وہیں ہوگا۔دو گھنٹے جاری مذاکرات کا وفد واپس لوٹ گیا۔تاہم اس موقع پر ر?ف صدیقی نے کہا کہ بات چیت جاری ہے ،امید ہے معاملہ حل کرلیں گے۔قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ کے الیکشن کمیشن کو ایک خط ارصال کیا جس میں انھوں نے کہ درخواست کی ہے کہ بحثیت پارٹی سربراہ درخواست کرتا ہوں کہ سینیٹ کے امید واروں کی کاغذات نامزدگی کے لیے20فارم جاری کیے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ستار گروپ نے کاغذات نامزدگی کے فارم حاصل کرلیے ہیں۔قبل ازیں ایم کیو ایم عامر خان گروپ سے تعلق رکھنے والے رابطہ کمیٹی ارکان کا اجلاس بہادر آباد میں ہوا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ پہلے فیصلے لندن سے ہوتے تھے اب فیصلے پاکستان میں ہی ہونگے۔انھوں نے کہا کہ فاروق ستار سے بات چیت کے لیے تین رکنی کمیٹی بنائی ہے ،رابطہ کمیٹی کے ارکان نے فیصلہ کیا ہے کہ صورتحال کی سنگینی کے سبب تمام تنازعات کو مل بیٹھ کر حل کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم سیاسی انتہا پسندی کے قائل نہیں ، ایم کیو ایم سے ہمارا لگاو 191 دیگر جماعتوں سے مختلف ہے تاہم ہم کوئی بڑا قدم نہیں اٹھانا چاہتے، ہماری نیک نیتی کے ساتھ خواہش ہے کہ فاروق ستار رابطہ کمیٹی کا ایجنڈا سننے کے بعد اس سے اتفاق کریں۔
فاروق ستار