سوات میں دہشتگرد حملے کیخلاف قرار داد اور جانوروں کے حقوق کا بل متفقہ منظور
اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سوات میں دہشتگرد حملے کیخلاف قرارداد اورجانوروں کے حقوق کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا، نقیب اللہ محسود قتل کیس میں روپوش معطل ایس ایس پی راؤانوارکی گرفتاری کو یقینی بنانے کی سخت ہدایات جاری نہ ہوسکیں ، اسلام آباد میں ملاوٹ شدہ دودھ اور مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کردی جبکہ وفاقی دارالحکومت میں فوڈ سکیورٹی اتھارٹی اور حلال اتھارٹی کی تشکیل نہ ہونے پر اظہار تشویش ۔اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمینٹ ہاؤس میں ہوا۔ سوات میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر تے ہوئے پاک فوج کے شہید جوانوں کیلئے مغفرت اورزخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی گئی ۔ قائمہ کمیٹی نے لیبیا کے ساحل پر کشتی ڈوبنے کے واقعہ میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ کمیٹی نے خارجہ اور سمندرپارپاکستانیز سے لیبیا کشتی ڈوبنے کے واقعہ پر بریفنگ طلب کر لی ۔خودکاراسلحہ لائسنسوں پر پابندی ختم کرنے بارے کمیٹی کی واضح ہدایت پر عملدآرمد کرنے پر کہا گیا ہے کہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو معاملہ ایوان بالا میں اٹھایا جائے گا۔ خصوصی سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ ہدایات کابینہ ڈویژن کو بھجوادی گئی ہیں جس پر آئندہ اجلاس میں سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کو طلب کرلیا گیا۔سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ اسلام آباد میں نقیب اللہ محسود کے لیے انصاف مانگنے والوں کو مطمئن کیا جائے اور کہا کہ راؤانوار وفاق کا ملازم ہے ۔ وفاقی اور سندھ حکومتیں گرفتاری عمل میں لائیں۔آئی سی ٹی میں سودی لین دین کے کاروبار اور قرضہ جات پر پابندی کے بل 2017پر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سودی کاروباری کی وجہ سے فساد بھرپا ہے۔ دارلخلافہ پر سودی کاروبارکی ممانعت ہونی چاہیے۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ سرکاری طور پر اور بنکوں میں بھی سودی کاروبار حرام ہے۔ جس پر اسلامی نظریاتی کونسل حکام نے بتایا کہ کونسل کے 8فروری کے اجلاس کے ایجنڈے میں یہ معاملہ موجود ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ اسلامی نظریاتی کونسل واضح جواب دے۔ سینیٹر سحر کامران کا بچوں کی عمر کے تعین کا بل اور سینیٹر اعظم سواتی کے بل آئندہ اجلاس تک موخر کردیئے گئے۔ سینیٹر فتح محمد حسنی نگران ہوں گے۔ خواجہ سراؤں کے حقوق کے بل پر جامع رپورٹ کی تیاری کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل ، بچوں اورخواتین کے حقوق کی کمشنر کو باہمی مشاورت کرنے کی ہدایت دی گئی۔