خیبر سیاسی اتحاد کا ایف سی آر ، 17 افراد کے اغواء کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

خیبر سیاسی اتحاد کا ایف سی آر ، 17 افراد کے اغواء کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


خیبر ایجنسی(بیورورپورٹ)لنڈیکوتل بازار باچاخان چوک میں ہزاروں قبائلی عوام نے خیبر سیاسی اتحاد کے زیر اہتمام ایف سی ،این ایل سی اور سترہ افراد کے اغواء کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا مظاہرین نے کالے جھنڈے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لنڈیکوتل میں ظلم وجبر بند کرنے کے نعرے درج تھے مظاہرین نے باچا خان چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی بھی نکالی ہزاروں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی قائدین مفتی اعجازشنواری ، شاہ حسین شنواری ، زرنو ر آفریدی ،حضرت ولی آفریدی،عبدلرازق شنواری ،معراج الدین شنواری ،دولت شاہ آفریدی ،زرقیب شنواری ،مولانا محمدعمر بنوری ،ضرب اللہ شنواری اور دیگر نے کہا کہ پانچ مہینے گزر گئے تاہم سترہ مغویوں کو بازیاب نہیں کیا جا سکا سترہ افراد کا ایک ساتھ اغواء ہونا سیکورٹی فورسز اور پولیٹیکل انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے سیاسی اتحاد کے قائدین نے کہاکہ گزشتہ کئی مہینوں سے علاقے میں ظلم وجبر سے عوام تنگ آگئے ہیں جگہ جگہ سیکورٹی کے نام پر تلاشی اورچیکنگ سے عوام تنگ آچکے ہیں مقررین نے کہا کہ اس تمام صورتحال پر منتخب نمائندوں کی خاموشی معنی خیز ہے منتخب نمائندے صرف مذکرات اور کریڈٹ لینے کیلئے آتے ہیں جو کسی صورت عوام کو منظور نہیں انہوں نے کہا کہ طورخم میں گزشتہ کئی سالوں سے کوئی مسئلہ نہیں تھا اور کاروبار ٹھیک چل رہا تھا لیکن این ایل سی آنے کے بعد مسائل پید اہو گئے ہیں اور غریب عوام کا روزگا رختم کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ طورخم میں این ایل سی اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں وہ فیز ون کو فوری طور پر خالی کر دیں سیاسی قائدین نے کہا کہ طورخم قومی اڈہ میں پولیٹیکل انتظامیہ کی وجہ سے مسائل پیدا ہو گئے ہیں پولیٹیکل انتظامیہ قوم میں تفریق پیدا کرناچاہتی ہے اور طورخم قومی اڈے میں غیر ضروری مداخلت کر تی ہیں انہوں نے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا ظلم اور غریبوں کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اور پولیٹیکل انتظامیہ علاقے میں جو بھی غیر ضروری اقدامات کرینگے اس کے خلاف سیاسی اتحاد بھر پور احتجاج کر یگا قوم میں مزید برداشت ختم ہو گئی ہیں سیاسی قائدین نے کہا کہ لنڈیکوتل پورے فاٹا میں پرامن تحصیل ہیں اور یہاں کے عوام سب سے زیادہ محب وطن ہیں لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت لوگوں میں انتشار پیدا کیا جا رہا ہے جس پر تشویش ہے انہوں نے کہا کہ پر امن حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی جازت نہیں دی جائیگی انہوں نے کہا کہ اگر ظلم وجبر اور سر چ آپریشن کے نام پر لوگوں کی بے عزتیاں بند نہیں کی گئیں تواسلام آبا دمیں پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینگے اس لئے وزیراعظم پاکستان،اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر نوٹس لے کر مزید ظلم وجبر بند کریں اور لوگوں کو پرامن ماحول میں زندگی گزارنے دیں اور یہاں لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کریں سیاسی قائدین نے کہا کہ انہوں نے اس ملک اور قوم کی خاطر قربانیاں دی ہیں اس لئے کسی کی حب الوطنی پر پر شک نہ کیا جائے اور ان کو بھی پاکستانی سمجھتے ہوئے ان کی مشکلات حل کی جائیں اور ان کی فریادسنی جائے اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو پھر وہ پرامن سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔