پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو ملازمتوں سے برخاست کیا جائیگا: آئی جی سندھ

پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو ملازمتوں سے برخاست کیا جائیگا: آئی جی سندھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(کرائم رپورٹر)آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سلیم واحدی آڈیٹوریم کلفٹن میں تمام ڈی آئی جیز پر مشتمل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ اور باالخصوص کراچی میں امن وامان کی صورتحال کے تناظر میں رہنما ہدایات دیں۔انہوں نے گذشتہ دنوں چائنیز شہری کو ہلاک کئے جانے کے واقعہ پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کانفرنس میں شریک افسران کو ہدایات دیں۔ انٹیلی جینس نیٹ ورک کی بنیاد پر ملوث ملزمان اور انکے سرپرستوں کا پتہ لگاتے ہوئے انکے خلاف کریک ڈاؤن کو مربوط اور مؤثر بنایا جائے ۔انہوں نے گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران پیش آنیوالے واقعات بشمول نقیب اللہ محسود کیس،انتظار کیس کا تفصیلی احاطہ کرتے ہوئے کانفرنس کو ہدایات دیں کہ پولیس میں متعارف کردہ اصلاحات اور دستیاب اسٹینڈنگ آپریٹنگ پروسیجرز(SOPs) پر انکی روح کے مطابق ہر سطح پر ناصرف عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے بلکہ اس حوالے سے ماتحت پولیس افسران اور جوانوں کو باقاعدہ بریفنگ بھی دی جائے ۔انہوں نے مزید ہدایات دیں کہ تمام رینج کے ڈی آئی جیز باہمی روابط اور دیگر صوبوں کی پولیس سے مربوط رابطوں کے تحت راؤ انور کی گرفتاری کے لئے جاری کاروائیوں کو کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کو غیرمعمولی بنائیں۔انہوں نے ڈی آئی جی سی آئی اے(CIA) کو ہدایات دیں کہ اسٹریٹ کرائمز/ٹاگٹ کلنگز کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر ترتیب دیکر سینٹرل پولیس آفس ارسال کئے جائیں اور اس حوالے سے انسدادی حکمت عملی اور لائحہ عمل کو مزید تقویت دی جائے ۔آئی جی سندھ نے کہا کہ محکمہ پولیس سندھ میں کالی بھیڑوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے لہٰذا تمام ڈی آئی جیز پولیس میں جاری تطہیری عمل کے تحت ممکنہ کالی بھیڑوں کی باقاعدہ نشاندہی کرکے انہیں ملازمتوں سے فوری طور پر برخاست کرنے کے تمام تر اقدامات کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ تمام مساجد، امام بارگاہوں، مزارات، درگاہوں وغیرہ پر باالخصوص جمعہ اور جمعرات کے دنوں میں سیکیورٹی کو انتہائی ٹھوس اور مربوط بنانے کے تمام تر اقدامات کو غیرمعمولی بنایا جائے ۔انہوں نے ہدایات دیں کہ رینج کی سطح پر فارنزک وینز کو اپ گریڈ کیا جائے اور اس سلسلے میں درکار فنڈز کے حوالے سے سفارشات سی پی او ارسال کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس ریفریشر کورسز کے لئے تمام پولیس رینج سے افسران اور جوانوں کا انتخاب کرکے انہیں برائے تربیت ڈی آئی جی ٹریننگ روانہ کیا جائے جسکا مقصد مستعد اور چوکنا پالیسنگ کو ہر سطح پر یقینی بنانا ہے ۔آئی جی سندھ نے اس موقع پر ہدایات دیں کہ پولیس بیواؤں کے کیسز اندرون تیس یوم تمام تر ضروری اور درکار دستاویزات کے ساتھ سی پی او ارسال کئے جائیں۔اے ڈی خواجہ نے کہاکہ پالیسنگ کے عمل میں محنت لگن ایمانداری اور غیر جانبداری کو فرائض منصبی میں اہمیت دیں اور عام لوگوں کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لئے کسی عذر پس وپیش یا تاخیری حربوں سے گریز کریں تاکہ عوام دوست پالیسنگ کے تحت جرائم کے خلاف پولیس کی مجموعی کارکردگی کو مزید نمایاں کیا جاسکے ۔