انتظار قتل کیس، میرے بیٹے کے قتل کے کئی شواہد مٹا دیے گئے:اشتیاق احمد کا الزام

انتظار قتل کیس، میرے بیٹے کے قتل کے کئی شواہد مٹا دیے گئے:اشتیاق احمد کا الزام
انتظار قتل کیس، میرے بیٹے کے قتل کے کئی شواہد مٹا دیے گئے:اشتیاق احمد کا الزام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظاراحمد کے والد اشتیاق احمد نے الزام عائد کیا ہے کہ میرے بیٹے کے قتل کے کئی شواہد مٹا دیے گئے ہیں۔
نجی چینل ”جیو نیوز“ سے بات کرتے ہوئے اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ ماہ رخ نامی لڑکی میرے بیٹے انتظار کے ساتھ سکول میں پڑھا کرتی تھی، ماہ رخ کے والد نے مجھے امریکہ سے کال کی اور ڈرایا دھمکایا۔انہوں نے کہا کہ ماہ رخ کے والد نے کہا کہ ان کا بھائی کراچی میں بڑی پوسٹ پر تعینات ہے، اس خوف سے اپنے بیٹے کو ملائشیا بھجوا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رخ اور مقدس حیدر کے رشتے سے متعلق تحقیقات کی جائے۔ اشتیاق احمدکا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کے قتل کے حوالے سے نئی جے آئی ٹی نہیں بنائی گئی اور بیٹے کے قتل کے کئی شواہد بھی مٹا دیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ 14 جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ نوجوان انتظار احمد جاں بحق ہو گیا تھا۔