14 سالہ لڑکی کی خود کشی کے بعد انسٹاگرام نے صارفین پر بڑی پابندی لگانے کی تیاری کرلی

14 سالہ لڑکی کی خود کشی کے بعد انسٹاگرام نے صارفین پر بڑی پابندی لگانے کی ...
14 سالہ لڑکی کی خود کشی کے بعد انسٹاگرام نے صارفین پر بڑی پابندی لگانے کی تیاری کرلی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن)فوٹو شیئرنگ ویب سائٹ انسٹاگرام نے ایسی تصاویر اور ویڈیوز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جن میں نظر آنے والے افراد خود کو نقصان پہنچارہے ہوں۔یہ پابندی اس 14 سالہ لڑکی کے والدین کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کے باعث لگائی جارہی ہے جس نے 2017 میں خود کشی کرلی تھی۔
انسٹاگرام کے ہیڈ ایڈم موسیری نے اپنے ایک بلاگ میں کہا کہ ان کیلئے اپنی کمیونٹی کے لوگوں کی حفاظت سے زیادہ کچھ بھی ضروری نہیں ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ہم نے اس بات کا اندازہ لگایا کہ ہم نے خود کو نقصان پہنچانے والے یا خود کشیوں پر مبنی مواد کے حوالے سے وہ نہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا، ہمیں انسٹاگرام کو لوگوں کیلئے محفوظ تر بنانے کیلئے ابھی بہت سے اقدامات اٹھانے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انسٹاگرام کی جانب سے تشدد پر مبنی مواد کی صرف اس لیے اجازت دی گئی تھی تاکہ لوگ اپنے مسائل کو زیادہ بہتر انداز میں بیان کرسکیں ، کمپنی نے کبھی اس بات کی اجازت نہیں دی کہ خود پر تشدد پر اکسانے والے مواد کو بڑھاوا دیا جائے۔ لیکن اب ہم پالیسی تبدیل کرنے جارہے ہیں اور نئی پالیسی کے تحت انسٹاگرام پر تشدد پر مبنی کوئی تصویر پوسٹ نہیں کی جاسکے گی۔
خیال رہے کہ مولی رسل نامی 14 سالہ لڑکی انسٹاگرام پر موجود تشدد پر مبنی مواد کے باعث شدید ذہنی تناﺅ کا شکار ہوگئی تھی اور اس نے 2017 میں اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔ مولی رسل کی خود کشی کے بعد اس کے والدین نے انسٹاگرام سے تشدد پر مبنی مواد کے خاتمے کیلئے مہم چلائی تھی۔