وکلاء کے مالی تحفظ کے لئے قانون سازی کی جائے،مرزا شہریار
لاہور(سٹی رپورٹر) وکلاء کے مالی تحفظ کے لیے قانون سازی کی جائے،ینگ وکلاء کو پریکٹس کروانے کی بجائے انتخابی مہم میں لگا دیا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار ممبر امید فاؤنڈیشن ٹرسٹ و ینگ لائرکے راہنما مرزا شہر یار ایڈووکیٹ،احسان الحق نے لاہور ہائی کورٹ بار کی یوتھ افیئرکمیٹی کے اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا ایک وکیل اپنی ساری زندگی وکالت کے شعبہ میں گزراتا ہے اور جب وہ عمر کے اس حصہ میں پہنچتا ہے جب اسکا جسم اور صلاحیت جواب دے دیتے ہیں تو نہ اسکو مالی گرانٹ،پنشن اور نہ کوئی ماہانہ وظیفہ ملتا ہے۔مرزا شہر یار ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمارے نومنتخب بارز کے عہدیدار اپنے وعدوں پر عمل کرائیں اور ینگ وکلاء کے مسائل حل کریں۔انہوں نے کہا سینئر ز کی طرف سے نئے وکلاء کو کام سکھانے اور مالی معاونت پر عدم تعاون کی شکایت دور کی جائے۔ممبر پنجاب بار کونسل کامران بشیر مغل ایڈووکیٹ نے کہاینگ وکلاء کی حمایت سے کامیابی ملی ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہرممکن اقدام کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا نئے وکلاء پڑھائی پر خصوصی توجہ دیں۔اب جعلی ڈگریاں نہیں ملیں گی اور صرف ووٹر بننے کے لیے وکالت کے لائسنس کا اجراء نہیں ہو گا۔
جو پریکٹس کرئے گا اسکی ممبر شپ کیجائی گئی۔کامران بشیر مغل ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ وکلاء کے مسائل حل کرنے کے لیے غیر فعال کمیٹیاں جلد بحال کیں جارہی ہیں اور ان کمیٹیوں میں ینگ وکلاء کو بھی شامل کیا جائے گا۔لاہور ہائی کورٹ بار کونسل کے سیکرٹری فناس ذیشان غنی سلہری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئی منتخب کابینہ وکلاء کے مسائل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے پر عزم ہے انہوں نے کہا یوتھ افیئر کمیٹی کی تجاویز پر عملدرامد کیا جائے گا۔اجلاس میں وقار چیمہ،بلال غنی،احسان الحق،آصف صدیق،حافظ وقاص و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے وکلاء کے مسائل اور تجاویز پر بات کی۔