کب اختیار میں ہے کروں تیری میں ثناء

کب اختیار میں ہے کروں تیری میں ثناء
کب اختیار میں ہے کروں تیری میں ثناء

  

حمد رب ذوالجلال 

 فطرت کے تیری جلوے دیکھوں میں جب الٰہی 

 حیرت میں ڈوب جائے میری چشم تب الٰہی 

کب اختیار میں ہے کروں تیری میں ثناء

اک شور دل میں برپا، خاموش لب الٰہی

اک ہجوم خواہشوں کا میں ہر طرف ہی دیکھوں

مجھ کو بچا لے ان سے جاؤں نہ دب الہٰی

مشغول گو ہیں لیکن غافل نہیں ہیں تجھ سے

دل میں پکاریں تجھ کو شب و روز سب الٰہی

نکلے نہ میرے دل سے تیرا نام اس سمے بھی

عروج پر ہو جب بزمِ طرب الٰہی

دیکھوں میں سر بلند دنیا میں دین اپنا

دعا نکلے میرے دل سے یہی روز و شب الٰہی

خون جگر کے موتی نازک ہیں آبگینے

مٹی میں مل نہ جائیں یونہی بے سبب الٰہی

کلام :سائرہ حمید تشنہ( لاہور)

مزید :

شاعری -سنجیدہ شاعری -