عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نوازشریف کے وکیل کی خدمات حاصل کر لیں

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیراعظم عمران خان نے پانامہ کیس میں نوازشریف کی وکالت کرنے والے سینئر وکیل خواجہ حارث کی خدمات توشہ خانہ کیس کیلئے حاصل کر لی ہیں ۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں توشہ خانہ میں عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کے کیس کی سماعت ہوئی،توشہ خانہ کیس میں عمران خان نے سینئر وکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کر لیں،خواجہ حارث سمیت 4 وکلا ءکے وکالت نامے عدالت میں جمع کرادیئے گئے۔
خواجہ حارث نے وکالت نامے پر دستخط کر دیئے ہیں تاہم آج کی سماعت سے متعلق انہیں کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں تھیں ،
اس سے قبل توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی جانب سے ایڈو وکیٹ علی ظفر پیش ہو رہے تھے ، انہوں نے الیکشن کمیشن کے ساتھ دلائل بھی دیئے ، لیکن اب خواجہ حارث کی خدمات حاصل کر لی گئیں ہیں اور وہ عدالت میں عمران خان کا دفاع کریں گے ۔پی ٹی آئی کے ایک سینئر وکیل کے مطابق تحریک انصاف جتنا ہو سکے اس معاملے کو لٹکانا چاہتی ہے ،اس طرح کے سیاسی کیس کے فیصلے قانونی دلائل پر نہیں ہوتی بلکہ مناسب حکمت عملی پر جیتے جاتے ہیں ۔
پنجاب میں ن لیگ کی حکومت کے دوران خواجہ حارث کو ایڈووکیٹ جنرل تعینات کیا گیا تھا لیکن انہوں نے دو سال بعد عہدہ چھوڑ دیا ، پانامہ کیس کے دوران ابتدائی طور پر خواجہ حارث کی خدمات نہیں لی گئی تھیں لیکن جب ایپکس کورٹ نے 26 اپریل 2017 کو جے آئی ٹی تشکیل دی تو خواجہ حارث کو شامل کیا گیا ۔
جب جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے پیش کی ، خواجہ حارث نے اکھٹے کیئے جانے والے مواد پر سوالات اٹھائے ، بعدازاں نوازشریف کو 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیدیا گیا تھا ،نااہل قرار دیئے جانے کے بعد بینچ نے نیب کو معاملہ بھیجا کہ شریف فیملی کے خلاف ریفرنس درج کیئے جائیں ، ٹرائل کے دوران بھی خواجہ حارث نوازشریف کا احتساب عدالت میں دفاع کرتے ہوئے دکھائی دیئے ۔جب نوازشریف اور مریم نواز کو ایون فیلڈ کیس میں سزا سنائی گئی تو خواجہ حارث نے احتسا ب عدالت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔
آج توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمے میں طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی ہے۔
سماعت کے دوران جج نے استفسار کیا کیا ضمانتی مچلکے جمع کرا دیئے ؟عمران خان کے وکیل گوہر علی خان نے کہاکہ عمران خان کے ضمانتی مچلکے کل جمع کرا دیئے تھے،جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایسے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر ہوتی رہی تو فرد جرم کیسے عائد ہو گی؟
عمران خان کے وکیل علی بخاری نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مصدقہ کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں ،وٹس ایپ سکرین شارٹس لگا کر کاپیاں فراہم نہیں کی جاتیں، جج نے ہدایت کرتے ہوئے کہ تمام ثبوتوں کی تصدیق شدہ کاپیاں عدالت اور پی ٹی آئی کو فراہم کریں ، وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ آج ہی ثبوتوں کی مصدقہ کاپیاں فراہم کر دیں گے،عدالت نے کہاہمیں بتائیں عمران خان کب پیش ہوں گے تاکہ کارروائی آگے بڑھ سکے،وکیل علی بخاری نے کہاکہ 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں عمران خان کی پیشی ہے ،15 فروری کے بعد کی تاریخ دے دیں۔
جج نے استفسار کیا مجھے ایک تاریخ بتا دیں کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے؟علی بخاری نے کہاکہ عمران خان کی صحت نے اجازت دی تو آئیں گے ،وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں جس سے لگے کہ منشیوں والا کام کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکلاءنے کہاان کو کہیں اپنے الفاظ واپس لیں لیکشن کمیشن کے وکیل منشی ہیں ، ہمارے ساتھ سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، پھر جواب دیتے ہیں۔