یہ عدالت کا کام نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے پیدا کردہ تنازعات حل کرے،چیف جسٹس پاکستان کے نیب ترامیم سے متعلق کیس میں ریمارکس

یہ عدالت کا کام نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے پیدا کردہ تنازعات حل کرے،چیف جسٹس ...
یہ عدالت کا کام نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے پیدا کردہ تنازعات حل کرے،چیف جسٹس پاکستان کے نیب ترامیم سے متعلق کیس میں ریمارکس

  

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس عمر عطابندیال نے نیب ترامیم سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ یہ عدالت کا کام نہیں ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے پیدا کردہ تنازعات حل کرے،پارلیمنٹ اپنے تنازعات خود حل کرے،پاکستان بننے سے اب تک انسداد کرپشن کا قانون موجود رہا ہے، عمران خان کو شاید نیب ترامیم سے اصل قانون کے تقاضے بدل جانے پر تشویش ہے۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا عدالت خود سے بنیادی حقوق کی تشریح کر سکتی ہے؟وکیل نے کہاکہ عدالت تب ہی مداخلت کر سکتی ہے جب حکومت کی کوئی برانچ اپنی حدود سے تجاوز کرے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عدالت کے سامنے نیب ترامیم سے متعلق معاملہ پارلیمنٹ پر عوامی اعتماد کا ہے، عدالت پر یہ ثابت ہوا کہ عوامی اعتماد ٹوٹا ہے تو کسی بھی زاویے سے نیب ترامیم پر فیصلہ کریں گے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہاکہ اگر عدالت کسی قانونی خلاف ورزی پر مداخلت نہیں کرتی تو یہ عوام کے ساتھ انتہائی ناانصافی ہوگی، اس کیس کے ذریعے نیب قانون پر ریڈلائن مقرر کی جائے گی، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8فروری ساڑھے 12 تک ملتوی کردی گئی ۔

مزید :

قومی -علاقائی -اسلام آباد -