بی جے پی کی حمایتی خاتون وکیل کو مدراس ہائیکورٹ کا جج مقرر کر دیا گیا ، اقلیتیں ناراض ، نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا

بی جے پی کی حمایتی خاتون وکیل کو مدراس ہائیکورٹ کا جج مقرر کر دیا گیا ، ...
بی جے پی کی حمایتی خاتون وکیل کو مدراس ہائیکورٹ کا جج مقرر کر دیا گیا ، اقلیتیں ناراض ، نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا

  

لاہور ( ط ۔ ب سے )بھارت میں ایک اہم تعیناتی سامنے آئی ہے جس کے باعث نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔ یہ تعیناتی کسی سیاسی عہدے یا وزارت کی نہیں بلکہ جج کی ہے ۔ بی جے پی کی حمایتی خاتون وکیل لکشمنا چندر وکٹوریہ گووری (Lekshmana Chandra Victoria Gowri) کو مدراس ہائیکورٹ کی جج مقرر کر دیا گیا ہے جس پر اقلیتیں شدید ناراض ہیں  کیونکہ وکٹوریہ گووری اقلیتوں کےخلاف  بیانات دینے کے باعث شہرت رکھتی ہیں ۔

وکٹوریہ گووری نے مدراس ہائی کورٹ کی جج کے طور پر حلف اٹھا  لیا ہے، جب کہ ان کی تقرری کو  سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئےکہ جو امیدوار منتخب کیا گیا ہے وہ ایک ایڈیشنل جج ہے اور ایسے معاملات بھی سامنے آئے ہیں جہاں کارکردگی تسلی بخش نہ ہونے کی صورت میں لوگوں کو مستقل طور پر تعینات نہیں کیا گیا ۔ ہمیں نہیں لگتا کہ ہم یہ کہنے کی پوزیشن میں ہوں گے کہ یہ اہلیت کا سوال ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ ہم کالجیم کو ہدایت نہیں دے سکتے۔

 ایل وکٹوریہ گووری کی مدراس ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تقرری کیخلاف   سینئر ایڈووکیٹ راجو رام چندرن نے  درخواست  دائر کی تھی  ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ان کی مبینہ وابستگی کے بارے میں رپورٹس سامنے آنے کے بعد ان کی تقرری نے متنازعہ موڑ  لےلیا ہے۔

منگل کو سماعت کے دوران رام چندرن موجود  نے دلیل دی کہ مدراس ہائی کورٹ کے ججوں کی حلف برداری اس وقت نہیں ہونی چاہئے جب سی جے آئی نے کہا ہے کہ کالجیم ابھی بھی اس پر غور کر رہا ہے۔

سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے  ریمارکس دیئے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ سیاسی پس منظر والے شخص کو ہائی کورٹ کا جج منتخب کیا گیا ہو۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ وہ رٹ پٹیشن پر غور نہیں کرے گی۔