رتن ٹاٹا کی وصیت سامنے آگئی، 500 کروڑ روپے پراسرار شخص کے نام کردیے

رتن ٹاٹا کی وصیت سامنے آگئی، 500 کروڑ روپے پراسرار شخص کے نام کردیے
رتن ٹاٹا کی وصیت سامنے آگئی، 500 کروڑ روپے پراسرار شخص کے نام کردیے
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی معروف کاروباری شخصیت رتن ٹاٹا کی موت  کے بعد ان کی جائیداد کی تقسیم کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک پراسرار نام سب کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ یہ نام موہنی موہن دتہ کا ہے جو ایک کم معروف شخصیت ہیں لیکن ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ رتن ٹاٹا کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔ اطلاعات کے مطابق رتن ٹاٹا نے اپنی وصیت میں اپنی بقیہ جائیداد کا تقریباً ایک تہائی حصہ، جو کہ 500 کروڑ روپے کے لگ بھگ ہے، موہنی موہن دتہ کے لیے مختص کیا ہے۔ تاہم اس جائیداد کی تقسیم عدالتی تصدیق کے بعد ہی ممکن ہو سکے گی، جس میں کم از کم چھ ماہ لگنے کا امکان ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق  موہنی موہن دتہ جو جمشید پور کے ایک کاروباری شخص ہیں، سٹالیئن کمپنی کے شریک مالک تھے، جو بعد میں ٹاٹا سروسز کا حصہ بن گئی۔ اس انضمام سے پہلے دتہ کے پاس سٹالیئن میں 80 فیصد حصہ تھا، جبکہ باقی 20 فیصد ٹاٹا انڈسٹریز کے پاس تھا۔ دتہ کے مطابق ان کی رتن ٹاٹا سے پہلی ملاقات جمشید پور کے "ڈیلرز ہوسٹل" میں اس وقت ہوئی تھی جب وہ صرف 24 سال کے تھے۔

اگرچہ موہن دتہ کا نام زیادہ مشہور نہیں تھا لیکن ٹاٹا گروپ کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے یہ دعویٰ کرتے تھے کہ وہ ٹاٹا خاندان کے قریب ہیں۔ خود دتہ کا کہنا ہے کہ رتن ٹاٹا نے ان کی بھرپور مدد کی اور انہیں ترقی کے مواقع فراہم کیے۔ اطلاعات کے مطابق دتہ کو دسمبر 2024 میں ممبئی کے این سی پی اے میں منعقدہ رتن ٹاٹا کی سالگرہ کی تقریب میں مدعو کیا گیا تھا جہاں صرف قریبی رشتہ دار اور مخصوص ساتھی موجود تھے۔

دتہ کی بیٹی بھی ٹاٹا گروپ سے وابستہ رہ چکی ہیں۔ انہوں نے پہلے تاج ہوٹلز میں 2015 تک کام کیا، اور بعد میں ٹاٹا ٹرسٹس میں 2024 تک خدمات انجام دیں۔ رتن ٹاٹا کی وصیت جو ان کی موت  کے تقریباً دو ہفتے بعد منظر عام پر آئی، میں کئی افراد کو جائیداد کا حصہ دیا گیا ہے، جن میں ان کے بھائی، سوتیلی بہنیں، قریبی گھریلو عملہ اور ان کے معاون شانتنو نائڈو شامل ہیں۔

 اس کے علاوہ انہوں نے اپنے  پالتو کتے "ٹیٹو" کی دیکھ بھال کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ ان کی ملکیت میں علی باغ میں ایک ساحلی بنگلہ، جوہو میں ایک دو منزلہ مکان، 350 کروڑ روپے سے زائد کے فکسڈ ڈپازٹ، اور ٹاٹا سنز میں حصص شامل ہیں، جنہیں "رتن ٹاٹا انڈومنٹ ٹرسٹ" میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید :

بزنس -