ترکی میں زہریلی شراب کے باعث 100 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

ترکی میں زہریلی شراب کے باعث 100 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
ترکی میں زہریلی شراب کے باعث 100 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے
سورس: Pexels

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترکی کے دارالحکومت انقرہ اور  سب سے بڑے شہر استنبول میں زہریلی شراب کے باعث 100 سے زائد افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔  استنبول میں 14 جنوری سے اب تک 70 افراد زہریلی شراب کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ دارالحکومت انقرہ میں رواں سال کے آغاز سے اب تک 33 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ انقرہ کے گورنر واسپ شاہین نے اس کی تصدیق کی ہے۔ استنبول کے گورنر آفس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

خبر ایجنسی روئٹرز  کے مطابق مزید 230 افراد دونوں شہروں کے مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 40 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ترکی میں حالیہ برسوں میں شراب پر عائد بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے اس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان کی حکمران جماعت اے کے پارٹی نے الکوحل بنانے والی کمپنیوں پر سخت پابندیاں اور ٹیکس عائد کیے ہیں جس کے نتیجے میں عوام، دکان داروں، ہوٹلوں اور ریستورانوں نے غیر قانونی اور گھریلو طور پر تیار کردہ شراب پر انحصار بڑھا دیا ہے۔ اس رجحان کے باعث زہریلی شراب کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ حکومت نے 3 جنوری 2025 کو ایک بار پھر شراب اور تمباکو مصنوعات پر ٹیکس بڑھایا ہے۔

گزشتہ ماہ استنبول کے گورنر آفس نے جعلی شراب کی فروخت اور تقسیم کو روکنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔  ان اقدامات میں شراب فروخت کرنے والی دکانوں میں نگرانی کے لیے لازمی کیمرے، فروخت کے لائسنس کی معطلی یا منسوخی اور باقاعدہ چھاپے شامل ہیں۔   حکام نے انقرہ میں 13 اور استنبول میں 11 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انقرہ میں 102 ٹن میتھانول اور ایتھانول جبکہ استنبول میں  86 ہزار لیٹر سے زائد غیر قانونی یا سمگل شدہ شراب برآمد کی گئی ہے۔