سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں الطاف حسین سمیت ایم کیوایم کے رہنماﺅں کی غیر مشروط معافی قبول کرلی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت ایم کیوایم کے تمام رہنماﺅں کی معافی قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس خارج کردیاہے اور کہاہے کہ اگر الطاف حسین نے عدالت کا احترام کیاہے تو وہ بھی اُن کا احترام کرتے ہیں ۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اور ڈپٹی کنوینئر فاروق ستارنے توہین عدالت کے نوٹس پر سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے اور اپنے آپ کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاہے ۔ یہ معافی الطاف حسین کی طرف سے بیرسٹر فروغ نسیم نے مانگی ۔فروغ نسیم کی طرف سے جمع کرائے گئے بیان میں الطاف حسین کاکہناتھاکہ ساری عمراُنہوں نے قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی اور وہ عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہیں ، اپنے آپ کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے اپنے الفاظ واپس لیتے ہیںاور آئندہ بھی محتاط رہیں گے ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے الطاف حسین کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے بیرسٹر فروغ نسیم سے استفسار کیاکہ آپ کو پاور آف اٹارنی کیسے ملی جس پر فروغ نسیم کاکہناتھاکہ الطاف حسین نے یہ بیان اور وکالت نامہ لندن سے بھیجاہے اور عدالت سے استدعاکی کہ توہین عدالت کا نوٹس واپس لیاجائے۔چیف جسٹس نے کہاکہ الطاف حسین معافی قابل ستائش ہے ،ہم معافی نامے کی تعریف کرتے ہیں ۔ایم کیوایم کے ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستاراور رﺅوف صدیق نے بھی عدالت سے معافی مانگ لی۔