اے کے ڈی کے خلاف کارروائی ،نیا پینڈورا بکس کھل گیا

اے کے ڈی کے خلاف کارروائی ،نیا پینڈورا بکس کھل گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تجزیہ :نعیم الدین

کراچی میں ایف آئی اے کی جانب سے اے کے ڈی گروپ کے دفترپر چھاپے اور تین افسران کی گرفتاری نے ایک نیا پینڈورا بکس کھول دیا ہے ۔کراچی اسٹاک ایکس چینج کے شیئرہولڈرز تذبذب کا شکار ہوگئے ہیں اور گزشتہ تین دن سے مارکیٹ اتارچڑھاؤ کا شکار رہی ہے ۔گزشتہ روز کراچی اسٹاک مارکیٹ کے شیئرہولڈرز اور اے کے ڈی کے ملازمین نے اسٹاک مارکیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا بھی دیا جس کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی کہ مارکیٹ کریش بھی ہوسکتی ہے لیکن حکومتی مالیاتی اداروں کی جانب سے مختلف حصص خریداری کے باعث تاحال مارکیٹ میں کریش صورت حال پیدا نہ ہوئی تاہم اگر اس معاملے کو مزید طول دیا گیا تو اسٹاک مارکیٹ ایک نئے بحران کا شکار ہوسکتی ہے کیونکہ یہ ایک انتہائی حساس قسم کی مارکیٹ ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پر بھی سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب جاتے ہیں ۔اسٹاک مارکیٹ کا ستون سمجھے جانے والے عقیل کریم ڈھیڈی کے خلاف کارروائی سے سرمایہ کاروں میں خوف کی فضاء قائم ہے اور اسٹاک مارکیٹ پراس کے مزید منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔عقیل کریم ڈھیڈی کا دعویٰ ہے کہ میرے پاس ایسے حقائق اور شواہد موجود ہیں اگر منظر عام پر آگئے تو طوفان آسکتا ہے ،میرے خلاف جعلسازوں کا پورا ٹولا کام کررہا ہے،پاکستانی تاریخ میں کسی بھی رپورٹ پر کسی معزز شخص کو اٹھانا کہاں کا انصاف ہے جبکہ ایف آئی اے حکام کہتے ہیں کہ ای او بی آئی میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر چار سال سے تحقیقات کررہے ہیں ، سرکاری افسران پر اربوں کی کرپشن کا الزام ہے ،کیس میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوشش کی جارہی ہیں،اے کے ڈی گروپ پرکرائم میں معاونت کا الزام ہے۔عقیل کریم ڈھیڈی کراچی کی اسٹاک مارکیٹ کے کنگ میکر سمجھے جاتے ہیں اور کاروباری برادری ان کی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔عقیل کریم ڈھیڈی اگر اپنے دعوے کے مطابق حقائق کو سامنے لے آتے ہیں تو اس سے یقینی طور پر ایک نیا پینڈورا بکس کھل جائے گا اور ایسے ایسے نام سامنے آسکتے ہیں جس سے صرف اسٹاک مارکیٹ ہی نہیں حکومت کے ایوان ہی ہل سکتے ہیں ۔حالات کا تقاضہ ہے کہ اس معاملے پر غیر جانبدارانہ پر اعلیٰ سطح کی ایک تحقیقات کمیٹی بناکر تحقیقات کرائی جائے جو عقیل کریم ڈھیڈی کے پیش کردہ شواہد کو بھی سامنے رکھے ۔تحقیقات کی روشنی میں اگر وہ کسی جرم کے مرتکب پائے جاتے ہیں تو ان کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے لیکن بناء کسی ٹھوس ثبوت کے اے کے ڈی کے خلاف کارروائی کسی طور پر بھی مناسب امر نہیں ہوگا ۔

مزید :

تجزیہ -