مردان میں جماعت اسلامی کو شدید دھچکا

مردان میں جماعت اسلامی کو شدید دھچکا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مردان( بیورورپورٹ) جماعت اسلامی کے سابق صوبائی رہنما اور سابق امیدوار اسمبلی حاجی گل نواز خان اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی میں شامل ہوگئے اپنی شمولیت کا اعلان انہوں نے اپنی رہائش گاہ امن باغ جمال گڑھی میں اے این پی کے صوبائی صدر امیرحیدرخان ہوتی ، اراکین اسمبلی احمدبہادر خان ،گوہر باچہ ،ضلع ناظم اورضلعی صدر حمایت اللہ مایار اورجنرل سیکرٹری لطیف الرحمان،کاٹلنگ کے صدر عنایت خان بابوزئی سمیت اے این پی کے ضلعی اور تحصیل رہنماؤں کی موجودگی میں کیا امیرحیدرخان ہوتی نے انہیں سرخ ٹوپی پہنا ئی اور باقاعدہ مبار ک باددی امیرحیدرخان ہوتی نے گل نوازخان کی اے این پی میں شمولیت کو نیک شگون قراردیا اورکہاکہ گل نوازخان کی خدمات اورصلاحیتوں سے وہ بخوبی واقف ہیں اور وہ پختون قوم کی یکجہتی اور اتفاق کے جس مشن پر نکلے ہیں ان کی شمولیت سے اس تحریک میں مزید تیزی آئی ہے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ2018اے این پی کا سال ہو گا پختون مزید عمران خانی کے حق میں نہیں وہ باچاخانی چاہتے ہیں گذشتہ ساڑھے تین سال میں تبدیلی والوں نے مسائل کے حل کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک میرے نوشہرہ دوروں پر اعتراض نہ کریں وہاں وہ کسی کے پیچھے نہیں آتے بلکہ پختون قوم کی یکجہتی کے لئے نکلے ہیں اور گھر گھر اورقریہ قریہ جاکر پختون قوم کی باہمی اتحاد واتفاق کے لئے جرگے کریں گے انہوں نے کہاکہ شکر ہے کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو ساڑھے تین سال بعد مردان یاد آیا ان کے دوروں کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن انہیں بتانا چاہتے ہیں وزیراعلیٰ کو چاہئے کہ وہ خالی جیب مت آئیں عوام نئے منصوبے چاہتے ہیں اگر نئے منصوبے بھی وزیراعلیٰ نہیں دے سکتے تو کم ازکم ہمارے دور میں شروع کئے گئے منصوبے عبدالولی خان یونیورسٹی ،باچاخان میڈیکل کالج ،رنگ روڈ ، بے نظیر چلڈرن ہسپتال ،پارک اور ہسپتالوں کی تعمیر کے لئے رکے ہوئے فنڈز جاری کئے جائیں انہوں نے کہاکہ عمران خان پنجاب کو خوش کرنے کے لئے پنجاب میں کھڑے ہوکر پنجابی کے حقوق کی بات کرتے ہیں جبکہ خیبرپختون خوا کے مینڈیٹ کا کوئی خیال نہیں رکھاجارہاہے امیرحیدرخان نے کہاکہ آج نوازشریف اور عمران خان وزرات عظمیٰ کے چکر میں پھررہے ہیں لیکن انہیں اللہ تعالیٰ کی رضا کے بعد پختون قوم کے اتحاد اتفاق پر انہتائی خوشی ہوتی ہے وہ پختونوں کی اتحاد اور یکجہتی کے لئے میدان میں نکلے ہیں امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ ہمارے دور میں ہسپتالوں سکولوں ،سڑکوں کے ساتھ ساتھ مساجد اور عیدگاہوں کی خدمت کا سلسلہ جاری تھاموجودہ حکمران عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکے کے لئے ہمارے منصوبوں پر تختیاں لگائی جارہی ہیں تاہم پختون عوام نام نہاد تبدیلی والوں کی اصلیت جان چکے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے دور میں دس یونیورسٹیاں بنائیں انہوں نے کہاکہ ہمارے دورحکومت میں خزانہ بھراتھا آج صوبہ مالی ،انتظامی اور سیاسی لحاظ سے دیوالیہ ہوچکاہے اے این پی کے صوبائی صدر نے کہاکہ پختون قوم کے ساتھ جتنے بھی وعدے کئے گئے تھے ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود کوئی بھی وعدہ پورانہیں کیاگیا اوراب پختون قوم مزید عمران خانی کے حق میں نہیں بلکہ وہ باچاخانی چاہتی ہے امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ 2018کے انتخابات میں کامیابی اے این پی کی ہوگی اور تمام صوبے کے اختیارات بنی گالہ سے واپس لے کر دم لیں گے۔