امت مسلمہ اپنی بقا کیلئے فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے: سراج الحق

امت مسلمہ اپنی بقا کیلئے فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے: سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مٹھن کوٹ( نمائندہ خصوصی) امت مسلمہ کو اپنی بقا کے لئے آج جتنا اتحاد کی ضرورت پہلے کبھی نہیں تھی فرقہ پرستی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنا ہوگا ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینٹر مولانا سراج الحق نے بر صغیر کے عظیم صوفی شاعر وروحانی بزرگ حضرت خواجہ غلام فریدؒ کے عرس کے موقع پر مزار فریدؒ پر خواجہ فریدؒ فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کے لئے تمام قوم کو متحد ہونا پڑے گا جمعیت العلماء اسلام (ف) کے ایم این اے مولانا عطا الرحمن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر صیہونی طاقتیں ایک سازش کے تحت دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ نتھی کرکے مسلمانوں کو بدنام کر نے کی سازش کی جا رہی ہے سجادہ نشین مزار فریدؒ خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے کہا کہ عظیم صوفی ہفت زبان شاعر اور روحانی پیشوا حضرت خواجہ غلام فرید نے ہمیشہ خطہ میں لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لا کر پرامن ماحول پید اکیا صوفیاء کرام نے ہمیشہ اتحاد، رواداری ،امن ،بھائی چارے اور احترام انسانیت کا درس دیاہے خواجہ فرید ؒ فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر خانوادہ فرید خواجہ کلیم الدین کوریجہ نے کہا کہ خواجہ فریدؒ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اس عظیم ہستی کے عرس کے موقع پر اتحاد امت کانفرنس کا مقصد بھی یہی تھا کہ لوگوں کو کسی رنگ ونسل اور فرقہ بندی اور زبان کی جکڑ بندیوں سے آزاد کرکے ان کو ایک ہی سٹیج پر لاکر متحد کیا جائے مخدوم شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے مخدوم سید زین قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت خواجہ غلا م فریدؒ ان تمام صوفیاء کرام کی تعلیمات اور فکر کی آخری کڑی ہیں۔جنہوں نے ساری زندگی محبت اور عشق رسول کی بات کی۔ پاک پتن کے سجادہ نشین احمد مسعود چشتی نے کہا کہ آپ روداری کے بہت بڑے مبلغ تھے۔ ایک ہندوعورت کے دودھ پیش کرنے پر آپ نے اپنا روزہ توڑ دیاتھا۔اور روزے کا کفارہ اداکرنے میں خوشی محسوس کی شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ کے سجادہ نشین سید وقار لطیفی نے کہا کہ آ ج کے اس پرفتن دور میں مذہبی تفرقات کو بالا طاق رکھتے ہوئے ہمیں ایک دوسرے کے مسلک اورعقائد کا احترام کر نا چاہیے پیر غلام رسول اویسی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں افراد کا درباروں کی طرف رخ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اب بھی لوگ محبت اور امن سے رہنا چاہتے ہیں اور ان کے درمیان رواداری اور بھائی چارے کا جذبہ موجود ہے پیر تبسم بشیر نے کہا کہپاکستان کے حکمران جس دن یہ فیصلہ کر لیں گے کہ اس ملک کو پْرامن بنانا ہے تو کوئی دہشت گرد ی وطن عزیز کو نقصان نہیں پہنچا سکتی مقررین غلام مجدد سرہندی، سید زاہدحسین شاہ اور دیگر نے اپنے خطابات میں قوم کو متحد ہوکر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کسی فرقہ بندی اوررنگ ونسل سے بالا تر ہوکر صرف پاکستانی کی حیثیت سے جدوجہد کرنے پر زور دیا کانفرنس میں متفقہ طورپر یہ مطالبہ بھی کیا کہ درسی کتابوں میں بزرگان دین کے حالات شامل کیے جائیں۔تصوف کی کلاسوں کا تعلیمی اداروں میں اجراء کیا جائے۔