بلدیاتی نمائندے تعمیراتی قوانین پر عملدرآمد میں رکاوٹ ، لارڈ میئر کا اعتراف
لاہور(جاوید اقبال) میئر لاہور کرنل(ر) مشیر جاوید نے شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کا ذمہ دار یونین کونسلوں کے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں اور بعض ڈپٹی میئرز کو قرار دے دیا ہے میئر کا کہنا ہے کہ جب بھی عملدرآمد کرایا جاتا ہے تو بلدیاتی نمائندے آڑے آ جاتے ہیں،وہ ’’پاکستان‘‘ سے گفتگو کر رہے تھے میئر نے کہا کہ چیئرمینوں وائس چیئرمین ڈپٹی میئرز کونسلرز کو تابع کرنا بلدیاتی کمیشن کا قیام ہے جو ابھی تک وجود میں نہیں آ سکا میرے پاس صرف تجاوزات کو ہٹانے اور 40فیصد لاہور کے گلی محلوں میں تعمیرات کے نقشہ جات پاس کرنے کا اختیار ہے وہ بھی ’’جزوی‘‘ پھر بھی قانون کی حکمرانی کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہوں ’’اندرون شہر‘‘ پورا جو شہر کا دل ہے جہاں نقشہ جات پاس کرنے اور بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اختیار میرے نہیں لاہور والڈسٹی اتھارٹی کے پاس ہے اس کی کوتاہیاں اور غلطیاں ہمارے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں اسی طرح شہر کا بڑا حصہ اور بڑی ہاؤسنگ سکیمیں ایل ڈی اے کے پاس ہیں اسی طرح بڑا حصہ کینٹ کنٹونمنٹ بورڈ کے پاس ہے خلاف ورزیاں ان علاقوں میں ہوتی ہیں لیکن ہمارے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا اپنے حصے کے گناہ قبول کرنے کے لئے تیار ہوں مگر وہ بھی گناہ میرے نہیں چونکہ خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کرتا ہوں تو میرے خلاف ’’محاذ آرائی‘‘ شروع کر دی جاتی ہے،جب کارروائی کرتا ہوں تو ڈپٹی میئرز چیئرمین اور وائس چیئرمین میرے ساتھی ناراض ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں میئر بات نہیں سنتے میں کدھر جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کی ٹوٹی پھوٹی جمہوریت میرے حصے میں آئی ہے جسے لے کر چل رہا ہوں جہاں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں اور مجھے شکایات ملتی ہیں خود موقع پر پہنچ کر کارروائی کراتا ہوں، بات نہیں مانتا تو کہتے ہیں میئر ظالم ہے۔انہوں نے کہاتجاوزات کے خلاف بڑی کارروائیوں کے آگے سفارشی آ جاتے ہیں میں نہیں کہتا کہ افسر اور ملازمین ’’نہاتے دھوئے‘‘ ہیں ان کی بھی خرابیاں ہیں لیکن اب انہیں چھوڑیں گے نہیں کئی سالوں سے بگڑا ہوا نظام درست کر کے رہیں گے۔
لارڈ میئر