سندھ کا بینہ کا اجلاس ، پینے کا صاف پانی ، محفوظ ماحول کی رپورٹ منظور
کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے چھ لگاتار اجلاس کے انعقاد، تمام متعلقہ محکموں کیساتھ مشاورت اور تمام حقائق اور اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد سندھ کے لوگوں کو پینے کے صاف پانی اور محفوظ ماحول کی فراہمی سے متعلق ایک رپورٹ مرتب کی ہے جوسپریم کورٹ کے سی پی نمبر 38 /2016کے مقدمہ میں پیش کی جائیگی۔ہفتہ کو وزیراعلی ہاؤس میں سندھ کابینہ کے ایک نکاتی ایجنڈا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے موجودہ صاف پانی کی بہتری اور صفائی کے نظام کے حوالے سے تمام کابینہ کے اراکین کو اعتماد میں لیا اور بتایا کہ تیار کی گئی رپورٹ 132 سے زائد صفحات پر مبنی ہے جو381اسکیموں پر مشتمل ہے ،وزیراعلی سندھ نے کابینہ اجلاس کو صا ف پانی کی فراہمی و نکاسی آب مقدمے میں چیف جسٹس پاکستان کے روبرو اپنی پیشی کے متعلق بتایا اور حکومت کی جانب سے اس مقصد کیلئے کی گئی کاوشوں کے متعلق بھی آگاہ کیااور کہا سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں پانی اور صفائی کے منصو بے پر عملدرآمد کا پلان ہے۔ کابینہ نے رپورٹ پر تفصیلی غور وغوض کے بعد منظوری دی اور حکومت کو اسے سپریم کورٹ میں پیش کرنے کا کہا۔ اجلاس میں ایک اضافی آئٹم آئی جی پولیس سندھ کی تعیناتی کا بھی اٹھایا گیاجس پر کابینہ نے تین نام ، سردار عبدالمجید ، عارف نواز اور مہر خالد دادلاک کے نام نئے آئی جی پولیس کیلئے بھیجنے کی منظوری دی اور ہدایت کی کہ اس حوالے سے وفاقی حکومت کو آج ہی خط لکھا جائے۔ اجلاس میں انسداد دہشتگردی عدالتوں کی کلفٹن سے سینٹرل جیل کراچی منتقلی، سندھ انڈسٹریز رجسٹریشن ایکٹ 2017بھی زیر غور آئے ، صوبائی وزیر صنعت نے بریفنگ دی۔ کابینہ نے وزیر صنعت ، وزیر محنت، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کے تحت ایک سب کمیٹی تشکیل دی جو بل کا دو با رہ جائزہ لے گی تاکہ اسے صنعتکاروں کے بہتر مفاد میں بنایا جاسکے۔
سندھ کابینہ