وائٹ کالر کرائم کے مقدمات میں سزا کی شرح شاندار ،کرپشن کوہنی ہاتھوں سے ختم کرنا ہے ،چیئرمین نیب
اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال نے کہاہے کہ نیب کی وائٹ کالر کرائم سے متعلق مقدمات میں سزا کی شرح شاندار ہے۔ایک بیان میں چیئرمین نیب نے کہا کہ انہوں نے 11 اکتوبر 2017ء کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سختی سے ہدایت کی تھی کہ 179 میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ چیئرمین نیب کے احکامات کی روشنی میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز نے میگا کرپشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے حوصلہ افزاء کاوشیں کی ہیں اور 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 101 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں جن پر قانون کے مطابق کارروائی جاری ہے۔ زیر التواء مقدمات خصوصاً انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق پہلے سے طے شدہ 10 ماہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں کیونکہ اب نیب میں مقدمات سالہاسال تک نہیں چلیں گے، اب صرف کام، کام اور کام ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کو ہم نے میرٹ، شواہد، شفافیت اور ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے آہنی ہاتھوں سے ختم کرنا ہے۔ نیب کے افسران نیب میں پیش ہونے والے سرکاری، کاروباری اور پرائیویٹ افراد کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھیں۔