پنجاب قرآن بورڈ اور ناشران قرآن کی چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی سے ملاقات
خادم قرآن اورممبرپنجاب قرآن بورڈ حاجی ناظم الدین خدمت قرآن کے لئے ہردم خود بھی متحرک رہتے اوردوسروں کوبھی متحرک رکھتے ہیں۔ ان کابس چلے تووہ سارے پاکستان، بلکہ ساری مسلم دُنیاکوخدمت قرآن کے لئے لگادیں۔وہ مولانا غلام محمد سیالوی چیئرمین پنجاب قرآن بورڈ کی سرپرستی اوررہنمائی میں صبح وشام قرآن مجید کی خدمت کاکام کررہے ہیں۔وہ اس حوالے سے چیئرمین پنجاب قرآن بورڈ مولانا غلام رسول کی ہدایات کی روشنی میں اکثرراقم کے ساتھ بھی رابطے میں رہتے ہیں۔ان کی خواہش ہوتی ہے کہ قرآن مجیدکے حوالے سے مَیں اخبارات میں مسلسل لکھتا رہوں۔اب بھی وہ کئی دن سے رابطے میں تھے۔ ان کاحکم تھا کہ 17دسمبرکوایف بی آر کے چیئرمین شبرزیدی کے ساتھ ملاقات کے لئے اسلام آباد جانا ہے،چنانچہ لاہور سے یہ قافلہ پنجاب قرآن بورڈ کے چیئرمین مولاناغلام رسول سیالوی کی قیادت میں روانہ ہوا۔
شریک قافلہ حاجی ناظم الدین، قدرت اللہ قرآن کمپنی کے مالک قدرت اللہ،پاک کمپنی کے سید احسن محمود شاہ،تاج کمپنی کے ڈائریکٹر ضیا ء الدین،فہیم الدین،ڈائریکٹر نعیم الدین ذیشان،ضیاء القران کمپنی کے پیر حفیظ البرکات شاہ،سلمان شاہ، پنجاب قرآن بورڈ کے ممبرڈاکٹر عبدالغفور راشد،ممبرپنجاب قرآن بورڈ ڈاکٹر قاری احمد میاں تھانوی،ڈاکٹر محمدحسین اکبر، محمد اسلم قصوری،پنجاب قرآن بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر آفیسر عمردراز، سعد اللہ اوردیگر شامل تھے۔راقم تاج کمپنی کے ڈائریکٹر نعیم الدین ذیشان اورڈاکٹر قاری احمد میاں تھانوی کی معیت میں تھا۔تاج کمپنی کے ڈائریکٹر نعیم الدین ذیشان اگر چہ نوجوان ہیں، لیکن بہت منکسرا لمزاج،خوش اخلاق اورانتہا درجے کے مہمان نواز ہیں،جبکہ ڈاکٹر قاری احمد میاں تھانوی کاشمار علم القراء کے نمایاں ترین اساتذہ میں ہوتا ہے۔وہ کلیۃ القرآن مدینہ یونیورسٹی کے فضلا میں سے ہیں اورمحکمہ اوقاف کی طرف سے پاکستان میں ”قرآن پروف ریڈنگ کمیٹی“ کے چیئرمین بھی ہیں۔ڈاکٹر قاری احمد میاں تھانوی کی ایک پہچان یہ بھی ہے کہ انہوں نے قرآن مجید کی کیلی گرافی، یعنی ”علم رسم عثمانی“ میں ڈاکٹریٹ کررکھی ہے۔
لاہور سے اسلام آباد تک پورے راستے میں ڈاکٹر قاری احمد میاں تھانوی اورنعیم الدین ذیشان سے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیالات ہوتارہا۔ڈاکٹر قاری احمد میاں سے یہ نکات سمجھے کہ علم رسم عثمانی کیا ہے تونعیم الدین ذیشان سے تاج کمپنی کے قیام اور اس کے بانیوں شیخ عنایت اللہ اورشیخ غلام رسول کے حالات زندگی سے آگاہی ہوئی۔نعیم الدین ذیشان سے معلوم ہواکہ شیخ عنایت اللہ اورشیخ غلام رسول دوبھائی تھے، گجرات کے رہنے والے تھے، جنہوں نے 1908ء کے لگ بھگ قرآن مجید کی طباعت واشاعت کاکام شروع کیا۔پھر دیکھتے ہی دیکھتے پوری دُنیا میں تاج کمپنی کے نام کاڈنکابجنے لگا۔ بعدازاں نعیم الدین ذیشان نے ان حالات سے بھی آگاہ کیا،جو تاج کمپنی کے زوال کاسبب بنے۔ یہاں تک کہ تاج کمپنی کوحکومت پاکستان نے ٹیک اوورکرلیا۔
اللہ نے روز ازل سے پشاورکے تین بھائیوں ضیاء الدین،فہیم الدین اورنعیم الدین ذیشان کی قسمت میں قرآن مجید کی طباعت و اشاعت اورخدمت کی سعادت لکھ دی تھی، اس طرح سے اب تاج کمپنی کے معاملات ان تین بھائیوں کے پاس ہیں۔ ضیاء الدین،فہیم الدین اورنعیم الدین تینوں تاج کمپنی کے ڈائریکٹرہیں اورانہوں نے مسلسل محنت سے تاج کمپنی کوعالم اسلام کاتاج بنادیا ہے۔بہرکیف انہی معلومات کے حصول اور تبادلہء خیالات میں شہراقتداراسلام آبادمیں واقع ایف بی آر کے ہیڈ آفس پہنچے۔کچھ دیربعد شبرزیدی کے ساتھ میٹنگ شروع ہوگئی۔ تلاوت قرآن مجید قاری احمدمیاں تھانوی نے کی۔ایف بی آرکے سابق چیئرمین طارق محمود پاشا نے شرکاکوخوش آمدید کہا۔
طارق محمود پاشاگوکہ کلین شیو ہیں، فنانس کے ایکسپرٹ اور سینئر بیوروکریٹ ہیں، مگران کا دل ودماغ محبت ِ قرآن کے جذبات سے لبریز ہے۔ آج قرآن مجید کی طباعت کے لئے امپورٹڈ پیپر کو جتنا بھی ریلیف ملا، اس میں بنیادی کردار طارق محمود پاشاکاہے۔طارق محمود پاشاکاکہناتھا سرسیداحمد خان کہاکرتے تھے: ”جب قیامت کے دن اللہ مجھ سے پوچھے گا،کیالے کرآئے ہوتو مَیں کہوں گا:اے اللہ میرے نامہ اعمال میں کچھ بھی نہیں سوائے اس کے کہ مَیں نے الطاف حسین حالی سے مسدس لکھوائی تھی،اسی طرح جب اللہ مجھ سے کہے گاآئے توہو یہ بتاؤکیالے کرآئے ہوتومَیں کہوں گا:اے اللہ میرے نامہ اعمال میں کچھ بھی نہیں سوائے قرآن مجید کی محبت کے“……طارق محمود پاشا کے خیر مقدمی کلمات کے بعد شرکانے باری باری اپنی معروضات اورتجاویزکاسلسلہ شروع کیا۔
پاک کمپنی قرآن پاک کی طباعت کے حوالے سے دنیاکا ایک بڑانام ہے۔پاک کمپنی کے سیداحسن محمود شاہ عرصہ دراز سے قرآن مجید کی طباعت واشاعت کاکام کررہے ہیں۔ان کے طبع شدہ قرآن مجید،پارے خواص وعوام میں یکساں مقبول ہیں۔ان کاکہناتھا یہ بات بہت خوش آئندہے کہ اس وقت قرآن مجید بہت عمدہ پیپر پر شائع ہورہے ہیں، جس سے قرآن مجید کی شہادت کے گراف میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ قرآن مجید کی عمدہ پیپر پر طباعت میں اہم کردار طارق محمود پاشا کا ہے، جس پرہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ امیدہے کہ نئے چیئرمین بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ علامہ ڈاکٹر محمدحسین اکبرنے بہت خوبصورت اور دلنشیں اندازمیں ناشران قرآن کے مسائل پرروشنی ڈالی۔علامہ محمدحسین اکبرادارہ منہاج الحسین کے بانی اورپنجاب قرآن بورڈ کے بھی بانی ممبرہیں۔
ان کاکہناتھاکہ آج امپورٹڈ پیپر پرطباعت قرآن کے لئے،جو ریلیف ملا،اس مبارک جدوجہد میں بہت سے افراد کاقابل قدرحصہ ہے۔قرآن پیپر پرریلیف دینے کی وجہ سے پاکستان کادُنیابھرمیں شہرہ ہے۔مَیں گذشتہ دِنوں ایران کے دورے پرگیاتووہاں بھی اس بات کاتذکرہ ہوا۔استاذ القرا ء قاری احمد میاں تھانوی کاکہناتھاکہ پنجاب قرآن بورڈ کئی جہات میں کام کررہا ہے۔قرآن مجیدکی طباعت کوبہتر بنانا،شہیدقرآنی اوراق کی حفاظت اوراغلاط سے مبرامثالی قرآنی نسخے کی تیاری۔اس سلسلے میں ہم سعودی عرب سے بھی راہنمائی لے رہے ہیں۔ایک وقت تھاجب پاکستان میں نہایت ہی گھٹیا پیپر پر قرآن مجید شائع ہوتاتھا،جو پاکستان کے روشن چہرے پرایک بدنما دھبہ تھا،لیکن اب اللہ کے فضل سے داغ دھل چکاہے، اِس لئے اب پاکستان میں قرآن مجیدخوبصورت پیپرپرشائع ہورہے ہیں۔
ممبرپنجاب قرآن بورڈ حاجی ناظم الدین کاطریقہ یہ ہے کہ قرآن کے حوالے سے جب بھی کوئی میٹنگ ہو،وہ ہمیشہ تمام ریکارڈ سمیت میٹنگ میں شریک ہوتے ہیں۔شبرزیدی کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں بھی حسب ِ معمول وہ ریکارڈ سمیت موجود تھے۔انہوں نے ریکارڈ کی روشنی میں حاضرین کوبتایاکہ صرف ایک سال میں ایک لاکھ 27 ہزار550شہیدقرآنی اوراق کی بوریاں کراچی بھجوائی جاچکی ہیں۔یہ بوریاں صرف لاہورشہرسے اکٹھی کی گئی ہیں، لوگ اپنے طور پر قبرستانوں،ندی نالوں میں جو اوراق بغرض حفاظت بہاتے ہیں وہ الگ ہیں۔اسی طرح پنجاب کے باقی شہردیہات،اورگاؤں ہیں، ان میں جوقرآن مجید، پارے اورقاعدے شہیدہوتے ہیں، ان کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ حاجی ناظم الدین کامزید کہناتھاکہ پاکستان میں پیپرمہنگاہے،بجلی کے ریٹ زیادہ ہیں،لیبربھی مہنگی ہے، جس وجہ سے یہاں طبع ہونے والے قرآن مجید اورقاعدوں، پاروں کاہدیہ بھی زیادہ ہے، جبکہ اس کے برعکس بھارت میں پیپر بھی سستاہے۔
لیبر سستی اوربجلی بھی سستی ہے، جس کی وجہ سے وہاں شائع ہونے والے قرآن مجید کاہدیہ کم ہے۔ہدیہ کم ہونے کی وجہ سے بھارت قرآن مجید، پاروں قاعدوں اوردینی کتب کی مارکیٹ پر بھی بھارت قابض ہے۔ضروری ہے کہ ہمارے ہاں امپورٹڈ پیپرڈیوٹی فری کیا جائے۔ اس سے قرآن مجیدکاہدیہ کم ہوگااور پاکستان قرآن مجید کی عالمی منڈی میں اپنامقام بھی بناسکے گا۔
پنجاب قرآن بورڈ کے مولانا غلام رسول سیالوی عرصہ دراز سے قرآن مجیدکی خدمت کاکام کررہے ہیں۔آج پنجاب میں یاوفاقی سطح پرقرآن مجیدکی طباعت کے حوالے سے جوکام بھی نظرآرہاہے،اس میں ہرجگہ مولانا غلام رسول سیالوی نظر آتے ہیں۔ مولانا غلام رسول نے پنجاب قرآن بورڈ کے ممبران اور ناشران کی طرف سے شبرزیدی اورطارق محمودپاشا کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے حکومت کوکئی شعبوں کی طرف سے احتجاج کاسامناکرنا پڑرہاہے،جبکہ ناشران قرآن پیپرپرریلیف دینے کی وجہ سے حکومت کے لئے دعائیں کررہے ہیں۔رسول اکرمؐ کارشاد گرامی ہے کہ قیامت کے دن روزہ اورقرآن سفارش کریں گے اوران کی سفارش قبول کی جائے گی……طارق محمودپاشااورشبرزیدی سمیت قرآن پاک کی خدمت کاجوشخص بھی کام کررہاہے، قیامت کے دن قرآن اس کے حق میں شفاعت کرے گا۔
مولاناغلام رسول سیالوی نے اس موقع پرپنجاب قرآن بورڈ کی خدمات سے بھی آگاہ کیا۔قرآن پاک کی طباعت میں قدرت اللہ کمپنی کابھی بڑانام ہے۔ملک قدرت اللہ نے کئی سال قبل زیروسے قرآن مجیدکی طباعت کاکام شروع کیا،آج پوری دنیامیں قدرت اللہ کمپنی کا نام اورکام ہے۔واضح رہے کہ ملک قدرت اللہ ”قرآن ایسوسی ایشن آف پاکستان“ کے صدربھی ہیں۔انہوں نے بحیثیت صدر،چیئرمین ایف بی آر کو ناشران کے مسائل سے آگاہ کیااورکئی تجاویز بھی پیش کیں۔ان کاکہناتھا کہ حکومت بیرون ممالک کام کرنے والے تمام سفارت خانوں کو پاکستان کے طبع شدہ قرآن مجید دُنیا بھر میں متعارف کروانے کے لئے ہدایات جاری کرے۔اس سے دنیامیں پاکستان کانام روشن ہوگااورزرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی اضافہ ہو گا۔
ملک قدرت اللہ نے یہ مطالبہ بھی کیاکہ چھوٹے ناشران کے پیپردرآمدکرنے کے لئے آسان طریقہ وضع کیاجائے۔چیئرمین ایف بی آر نے کھلے دِل اورخندہ پیشانی سے تمام حاضرین کی تجاویز سنیں۔ان کاکہناتھاکہ قرآن مجیدسب سے بڑی دولت ہے، اس دولت کے ساتھ ہی ہم نے قیامت کے دن اللہ کے سامنے حاضر ہونا ہے ،لہٰذا حکومت ناشران کودرپیش تمام مسائل حل کرے گی۔ قرآن مجیدکے لئے اگرسبسڈی بھی دینا پڑی توضرور دیں گے۔انہوں نے وفد کوآئندہ بجٹ سے قبل تمام مسائل حل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی۔