اسلام عورت کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ اور علمبردار:سراج الحق
لاہور(نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی زیر صدارت منصورہ میں ہونے والے جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ کے حالیہ اجلاس میں منظور کی گئی قرار داد میں خواتین کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے11نکات پیش کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ اسلام عورت کے حقوق کاسب سے بڑا محافظ اور علمبردار ہے۔ نبی ؐ،محسن نسواں ہیں۔ صنفی برابری سب سے پہلے آپؐ نے معاشرے میں متعارف کرائی، تاہم عورت کی صحت، تعلیم وتربیت اور معاشی حقوق جیسے تمام عنوانات پر اسلامی اقدار و روایات کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کااجلاس ارباب اقتدار واختیار اقوام عالم سے یہ مطالبہ کرتاہے کہ تعلیمی اداروں میں طالبات کی اس انداز سے تعلیم وتربیت کا لائحہ عمل اپنایاجائے کہ وہ اسلام کے عطاکردہ حقوق سے واقف ہوں اور اسلام کے عائد کردہ فرائض کو خوش دلی سے پوراکریں۔اسلام نے عورت کے جو حقوق مقررکیے ہیں، ان کی یقینی فراہمی کاعمل آسان اور لازم بنایا جائے۔عورت کے حقوق کااستحصال کرنے والی رسوم مثلاً کاروکاری،قرآن سے شادی کے خلاف قانون سازی اور ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے۔عورت پر تشدد اور قتل غیرت کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔جتنی بھی نئی قانون سازی کی جائے اس میں بنیادی اسلامی اصول و ضوابط کی پاسداری کی جائے۔بچوں کی ذہنی اور تخلیقی نشوونما اور اخلاقی تربیت کے لیے عورت کے مدد گار پروگرام تیار کیے جائیں۔تعلیمی اداروں اور عورت کی ملازمت کی دیگر جگہوں سے اختلاط کا خاتمہ کیاجائے اور محفوظ ماحول فراہم کیاجائے۔خواتین اور بچوں سے بداخلاقی کے واقعات میں ملوث مجرموں کو شرعی سزائیں دے کر نشان عبرت بنایاجائے۔میڈیا کے ذریعے غیر ملکی اخلاق سوزثقافت کے فروغ کا فوری نوٹس لیاجائے اورایسے پروگراموں پر پابندی لگائی جائے۔نوجوان نسل کو امہات المؤمنین اور مسلمان صحابیات ؓ جیسے روشن کرداروں سے متعارف کروایاجائے۔گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ، مہنگائی کے بوجھ تلی گھریلو خواتین کے ریلیف کے لیے قرار واقعی اقدامات کیے جائیں۔ قرار داد میں کہا گیاہے کہ خواتین معاشرے میں بحیثیت ماں،بہن، بیٹی اور بیوی قابل قدر مقام رکھتی ہیں۔ والد، شوہر، بیٹے اور بھائی محبت اور حفاظت کے وہ حصار ہیں جس میں عورت محفوظ اور محبت و احترام سے زندگی بسر کرتی ہے۔ اسلامی اقدار اور شریعت کے پُر نور اصول و ضوابط وہ حفاظتی حصار اور چار دیواری ہے، جو اس کو سارے شرور سے محفوظ رکھتی ہے۔ تہذیب و تمدن کے اصول اور اقدار و روایات کسی بھی معاشرے کے اہم ستون ہوتے ہیں۔ خواتین نہ صرف اصولوں اور اقدار روایات کی امین ہوتی ہیں بلکہ نسلوں کی تربیت و حفاظتی بھی انہی کی مرہون منت ہے۔مسلمان عورت اس وقت تہذیبوں کی کشمکش کے ایسے دوراہے پر کھڑی ہے۔ جہاں ایک طرف جدید تحریک نسواں اس کے محفوظ قلعے اور چار دیواری سے آزادی کے مطالبات کے ساتھ کھڑی ہے۔
سراج الحق