کپاس کے کاشتکار ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں،ماہرین
فیصل آباد(آن لائن)محکمہ زراعت پنجاب کے ماہرین کاکہنا ہے کہ کپاس کے کا شتکار سفید مکھی کے موثر تدارک کے لئے ہفتے میں دوبارپیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور اگر سفید مکھی کا حملہ معاشی حد 5 بالغ یا بچے فی پتا نظر آئیں تو فورا محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) کے مقامی ماہرین کے مشورے سے سپرے کریں۔ سفید مکھی کے کنٹرول کے لیے کپاس کے کاشتکار 15 تا 20 پیلے چپکنے والے کارز فی ایکڑ لگائیں اور 15 دن کے وقفے کے بعد چپکنے والا گلو دوبارہ لگائیں۔ جہاں سفید مکھی کا حملہ ابھی ابتدائی حالت میں ہو وہاں حیاتیاتی محلول بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ سفید مکھی کے کنٹرول کے لیے کاشتکار مخصوص زرعی زہروں کا استعمال مناسب وقت، مقدار اور سپرے کے طریقہ کار کے مطابق کریں۔ ایک ہی کیمسٹری کی زرعی زہروں کے بار بار استعمال سے گریز کریں اور سپرے کی مناسب کوریج کو یقینی بنانے کیلئے ترجیحی طور پر پاور اسپرئیر کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ سپرے ترجیحاً صبح یا شام کے وقت کریں۔ مطلوبہ بہتر نتائج کیلئے100 تا 120 لٹر پانی کا استعمال کریں۔ ترجمان محکمہ زرا عت پنجاب نے مزید بتایا کہ کھیت کے اردگرد جڑی بوٹیوں کا خاتمہ یقینی بنائیں۔
کاشتکار ملی بگ کے تدارک کیلئے متاثرہ پودوں کی نشاندہی کرلیں۔ اگر ملی بگ کا ابتدائی حملہ ٹکڑیوں کی صورت میں ہو تو متاثرہ پودوں کو اکھاڑ کر زمین میں دبا دیں۔۔ متاثرہ پودوں پر زیادہ حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی ماہریں کے مشورہ سے سپرے کریں۔ملی بگ کے حملہ کی صورت میں صرف متاثرہ فصل پر سپرے کریں۔ کاشتکار سپرے کیلئے ہالوکون نوزل اور بڑی فصل پر سپرے کیلئے بوم سپرئیر کا استعمال کریں۔ملی بگ افراد کے جسم یا سپرے مشینری سے چپک کر صحتمند پودوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے لہذا کاشتکار سپرے کے فورا بعد مشینری اور حفاظتی لباس کو اچھی طرح دھولیں۔