میاں بیوی کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر ورثاء کا نعشیں سڑک پر رکھ کراحتجاج

  میاں بیوی کے قتل میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر ورثاء کا نعشیں سڑک پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                                                                    لاہور (کرائم رپورٹر) کاہنہ کے علاقہ میں غیرت کے نام پر میاں بیوی کے قتل میں ملوث ملزمان 5روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہونے پر متاثرہ خاندان کا نعشیں سڑک پر رکھ کراحتجاج،سڑک بلاک کردی متاثرہ خاندان وزیر اعلیٰ، آئی جی اور سی سی پی او سے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے رہے تاہم مقامی ایس پی انویسٹی گیشن نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو یقین دھانی کروائی کہ وہ ایک ہفتہ میں ملزمان گرفتار کرلیں گے جس کے بعد متاثرہ خاندان لاشیں اٹھا کر لے گئے اور ان کی مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی۔گزشتہ سال پنجاب میں غیرت کے نام پر 191 افراد کو قتل کیا گیا جبکہ رواں سال لاہور میں غیرت کے نام پر دوہرے قتل کی یہ پہلی واردات ہے۔   واضح رہے کاہنہ دھلوکی گاوں کے رہائشی محمود نے چار سال قبل رفعت نامی خاتون سے پسند کی شادی کی تھی۔ دونوں کی یہ دوسری شادیاں تھیں، خاتون کے پہلی شادی سے چار بچے جبکہ محمود کے بھی پہلی شادی سے تین بچے تھے۔ دو جنوری کو خاتون کے تین بھائیوں نے پہلے گھر کے نیچے دکان پر موجود بہنوئی محمود کو فائرنگ کرکے قتل کیا پھر گھر کی بالائی منزل پر اپنی بہن کو قتل کرکے ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔مقتول محمود کے لواحقین کا کہنا ہے کہ جب دونوں نے پسند کی شادی کی تو ملزمان نے دونوں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دی تھیں۔ لیکن بعد میں صلح ہوگئی اور ملزمان کا ان کے گھر آنا جانا بھی شروع ہو گیا تھا۔ پولیس نے مقتولہ محمود کی والدہ کی درخواست پر  تین بھائیوں  فراز، نثار اور وقار کے خلاف دوہرے قتل کا مقدمہ درج کررکھا ہے۔ گزشتہ روز مقتولین کی لاشیں پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کیں تو متاثرہ  خاندان  نے نعشیں علاقے میں لے جاکر گاؤں کو جانیوالی میں سڑک پر رکھ کر احتجاج بھی کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ 

مزید :

علاقائی -