القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ صرف دباؤ ڈالنے کیلئے لٹکا یا جا رہا ہے: عمران خان 

    القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ صرف دباؤ ڈالنے کیلئے لٹکا یا جا رہا ہے: عمران ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            راولپنڈی (مانیٹر نگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ (190 ملین پاؤنڈ کیس) کا فیصلہ صرف اور صرف پچھلے کیسز کی طرح میرے اوپر دباؤ ڈالنے کے لیے لٹکایا جا رہا ہے،نواز شریف اور زرداری کی طرح این آر او نہیں لوں گا۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ فیصلہ فوری طور پر جاری کیا جائے کیونکہ جیسے پہلے عدت کیس اور سائفر کیس میں آپ کا منہ کالا ہوا، اب اس کیس بھی وہی ہو گا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر عمران خان کے آفیشل اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلا سے گفتگو کی جس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں پاکستان میں نافذ کیے گئے تمام مارشل لا ء یعنی ایوب خان، یحیٰی خان، ضیا الحق اور مشرف کا مارشل لاء دیکھے ہیں۔پوسٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نے کہا کہ یحیٰی خان اور ضیاالحق کا مارشل لا ء پاکستان کی تاریخ کا بدترین مارشل لا تھا جس میں جمہوریت کو بالکل روند دیا گیا تھا، پرویز مشرف اس حوالے سے قدرے لبرل تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ آج ملک میں جمہوریت کے نام پر ہو رہا ہے، اس کا موازنہ صرف اور صرف یحیٰی خان کے دور سے کیا جا سکتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج اس جمہوریت کی آڑ میں نافذ اس مارشل لا میں یہ تمام فسطائی حربے بدرجہ اتم موجود ہیں، یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں پاکستان کی سب سے مقبول اور بڑی پارٹی کے چیئرمین کا نام تک میڈیا پر لینے پر پابندی ہے؟۔ فارم 47 کی بوگس اور فراڈ حکومت کو بچانے کے لیے تحریک انصاف کو مسلسل کچلا جا رہا ہے اور ملک میں جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف صرف ایک کٹھ پتلی اور اردلی ہے، اس سے زیادہ طاقت ور وزیر اعظم تو مشرف دور میں شوکت عزیز تھا کیونکہ کم از کم تب انتخابات میں اس سطح کی دھاندلی نہیں کی گئی تھی جیسی فروری 2024 میں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کا فیصلہ صرف اور صرف پچھلے کیسز کی طرح میرے اوپر دباؤ ڈالنے کے لیے لٹکایا جا رہا ہے مگر میں مطالبہ کرتا ہوں کہ یہ فیصلہ فوری طور پر جاری کیا جائے کیونکہ جیسے پہلے عدت کیس اور سائفر کیس میں آپ کا منہ کالا ہوا اب بھی وہی ہو گا۔ میں نے کوئی بلاول ہاؤس نہیں بنوایا بلکہ ایک دور دراز دیہات میں قوم کے بچوں کے مستقبل کی خاطر ایک فلاحی ادارہ قائم کیا جس سے مجھے ایک روپے کا فائدہ نہیں ہوا اور نہ ہونا ہے۔عمران خان نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں واضع طور پہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں نواز شریف اور زرداری کی طرح این آر او نہیں لوں گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ بشری بی بی کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، یہ محض پروپیگنڈا ہے، ہماری مذاکراتی کمیٹی ہی ان معاملات کو دیکھ رہی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اسلام آباد قتل عام کو 6 ہفتے ہو چکے ہیں، ہمارے گمشدہ افراد کو لے کر حکومت کی طرف سے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی، یہ مذاکرات کی کامیابی میں حکومت کی غیر سنجیدگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان میں معیشت کا حال بدترین ہے، گروتھ ریٹ صفر ہے، مصنوعی طریقے سے ڈالر کو قابو میں رکھنا کوئی معاشی کامیابی نہیں ہوتی۔عمران خان نے کہا کہ ملک میں ترقی صرف سرمایہ کاری سے آتی ہے اور سرمایہ کاری کبھی ایسے ملک میں نہیں آتی جہاں قانون کا وجود ہی فوت ہو چکا ہو، عدالتیں آزاد نہ ہوں، دہشت گردی ہو اور جہاں اصل عوامی نمائندگان حکومت کے بجائے جیلوں میں ہوں، ایسا ملک کبھی ترقی کر ہی نہیں پایا۔

عمر ان خان

مزید :

صفحہ اول -