کرم کے وفود کو امن کا راستہ بتایا تو اگلے دن فسادات شروع ہوگئے: فضل الرحمن

کرم کے وفود کو امن کا راستہ بتایا تو اگلے دن فسادات شروع ہوگئے: فضل الرحمن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        پشاور (مانیٹر نگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کْرم کے وفود کو امن کا راستہ بتایا تو اگلے دن فسادات شروع ہو گے۔پشاور کے نشتر ہال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی جمہوریت اور پارلیمانی سیاست معیاری نہیں، ہمیں پیغام دیا جاتا ہے کہ آپ کون ہوتے ہیں کْرم مسئلے کو ٹھنڈا کرنے والے؟۔انہوں نے کہا کب تک آپ معاشرے کو غلط فہمی کا شکار کرتے رہیں گے، میرے پاس بھی دونوں فریقین کی طرف سے وفود آئے تھے، ہم نے ان کے لیے راستہ بنایا تو اگلے دن فسادات شروع ہوتے ہیں۔سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ پرسوں ایک سفیر میرے پاس آئے انہوں نے بہت سی باتوں میں کْرم کا ذکر بھی کیا، میں نے کہا کہ آپ یہ سننا چاہتے ہیں کہ یہ شیعہ سنی فساد ہے، ہمیں پتہ ہے کہ مسئلہ کا حل کیا ہو سکتا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو ہفتوں سے میری سرگرمیاں معطل تھیں، آج سے دوبارہ مصروفیات کا آغاز کر رہا ہوں، پاکستان کو اسلامی ریاست بنانے میں ہمارے اکابرین کا پارلیمانی کردار رہا ہے۔ان کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ حالات بدلتے رہتے ہیں، ہمیں حالات کے مطابق چلنا پڑتا ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کی جمہوریت اور پارلیمانی سیاست پر ہزاروں سوال اٹھ رہے ہیں۔ حالات کی روش  کے ساتھ ہمیں چلنا پڑتا ہے لیکن اپنے اسلاف کے عقائد، و نظریے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔مولانا فضل الرحمن  نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی ریاست بنانا، ہمارے اکابرین کا پارلیمانی کردار ہے، ملک کی جمہوریت اور پارلیمانی سیاست پر ہزاروں سوال اٹھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام کے لئے جدوجہد جاری ہے جاری رہے گی، ہمارا مؤقف یہ رہا ہے کہ تمام مکاتب فکر کی سیاسی قیادت نے مذہبی ھم آہنگی کا کردار ادا کیا، آئین کی تمام تر اسلامی دفعات،قرآن و سنت کے مطابق قانون سازی کا بتاتے ہیں۔۔ان کا کہنا تھا کہ ایک سفیر نے کرم واقعات کا ذکر مجھ سے کیا، میں نے کہا کہ یہ 20، سے 22 سال سے قبائلی لڑائی ہے، کرم میں جھگڑا ہے لیکن آگ پشاور، کوہاٹ نہیں پہنچی اور کراچی تک پہنچ گئی، ہمیں پتہ ہے کہ کرم کا مسئلہ کیسے حل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کو غلط فہمی کا شکار نہیں کرنا چائیے،  جب ہم معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو پھر اشتعال دیا جاتا ہے، مجھ سے رابطے ہوئے لیکن ہم نے بندوق نہیں اٹھائی۔

فضل الرحمان

مزید :

صفحہ اول -