ایف آئی اے نے اینٹی ٹارچر یونٹ تشکیل دیدیا
اسلام آباد (آن لائن)وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے انسانی حقوق کمیشن کی سفارشات پر“اینٹی ٹارچر یونٹ“ تشکیل دے دیا ہے‘17ویں سکیل کا آفیسر اینٹی ٹارچر یونٹ کا سربراہ ہو گا،اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اینٹی کرپشن میں گرفتار ملزم کو صرف 15 دن کے جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کی جا سکے گی،پبلک فگر سمیت اہم افراد کی گرفتاری کو بھی پبلک کرنا اور ملزم کو 24گھنٹے میں مقدمے کے اندراج سے آگاہ کرنا لازمی ہوگا۔ایف آئی اے زیر تفتیش ملزمان کا ماہانہ ڈیٹا شئیر کرنے کا پابند ہو گا۔زیر تحویل ملزمان پر تشدد اور دوران تفتیش ہلاکتوں کو روکنے کے معاملے پروفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے انسانی حقوق کمیشن کی سفارشات پر“اینٹی ٹارچر یونٹ“ تشکیل دے دیا۔17ویں سکیل کا آفیسر اینٹی ٹارچر یونٹ کا سربراہ ہو گا جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق اینٹی کرپشن میں گرفتار ملزم کو صرف 15 دن کے جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کی جا سکے گی،زیر تفتیش ملزم کو مزید تفتیش کے لیے صرف پانچ دن مزید ملیں گے۔تفتیش کے دن بڑھانے کا اختیار سرکل انچارج کے پاس ہو گا۔نوٹیفکیشن میں کسی بھی ملزم کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر اسے 24 گھنٹے میں اطلاع دینا ضروری قراردیا گیا ہے اسی طرح پبلک فگر سمیت اہم افراد کی گرفتاری کو بھی پبلک کرنا لازمی قراردیا گیا ہے۔ایف آئی اے زیر تفتیش ملزمان کا ماہانہ ڈیٹا شئیر کرنے کا پابند ہو گا۔ماہانہ ڈیٹا خصوصی پرفارمہ کے زریعے جاری کیا جائے گا جس میں ملزم کی صحت اور حالت کا بھی بتایا جائے گا۔اس ضمن میں ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے تمام زونز کو خصوصی ہدایات نامہ جاری کر دیا گیاہے۔
ایف آئی اے