عمران خان کو سزا دینے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا: شوکت یوسفزئی 

    عمران خان کو سزا دینے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا: شوکت یوسفزئی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                        پشاور(این این آئی)پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے عمران خان کو سزا دینے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔حکومت کیساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے اپنے بیان میں شوکت یوسفزئی نے کہا تحریک انصاف کو حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کو مطالبات لکھ کر دینے میں کوئی اعتراض نہیں۔ ویسے تو ہمارے مطالبات واضح ہیں کہ تمام کارکنوں کی رہا ئی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام۔ میں نہیں سمجھتا ان مطالبات کو لکھ کر دینے کی کوئی ضرورت ہے، ابتک تاخیر اسلئے ہوئی عمران خان سے پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو نہیں ملنے دیا گیا۔ جب تک مذاکراتی کمیٹی عمران خان سے ملاقات نہیں کرتی اس وقت تک کوئی مطالبات حکومت کو نہیں دے سکتے۔ حکومتی کمیٹی کسی وقت بھی اپنے لیڈر سے مشاورت کیلئے ملاقات کرسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو یہ حق نہیں دیا گیا کہ وہ اپنے لیڈر سے جیل میں ملاقات کر سکے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے عمل کو تیز کرنا چاہتی ہے تو وہ پی ٹی آئی کمیٹی کو فیسلیٹیٹ کرے۔ 190 ملین پاؤنڈز کا کیس تو بریت کا کیس ہے حکومت نہ جانے اس میں کون سا ڈراما کر رہی ہے۔ اس کیس میں سزا ہو بھی جائے تو ہائی کورٹ میں یہ کیس اْڑ جائے گا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ بانی تحریک انصاف عمران خان مذاکرات کے ذریعے کوئی ڈیل نہیں کرنا چاہتے۔ اس لیے عمران خان کو سزا دینے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، مذاکرات کے ذریعے ہم کوئی ڈیل نہیں کرنا چاہتے، اس لیے مذاکرات چلتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ مذاکراتی کمیٹی میں بیٹھے حکومتی نمائندوں کی سنجیدگی کو دیکھ کر کریں گے۔ مذاکرات کسی ڈیل کے لیے نہیں ہورہے، اس لیے سول نافرمانی کی تحریک بھی جاری ہے۔

شوکت یوسفزئی

مزید :

صفحہ آخر -