نشتر ٹوشہریوں کو سہولتیں دینے میں فلاپ،مریض دربدر
شجاع آباد(سٹی رپورٹر)کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالا نشتر 2ہسپتا ل شہریوں کو صحت کی سہولتات فراہم کرنے میں نام ہوگیا نارمل زچگی کے لیے بھی مریضوں کو نشتر1ہسپتال منتقل کیاجانے لگاخان پور قاضیاں کے رہائشی ظفر کی بیوی کی نشتر 2 کے ڈاکٹرز نے ڈلیوری نہ کی حالت خراب کا کہہ کر نشتر 1ہسپتال منتقل کردیا دوران منتقلی خاتون نے نشتر2کے گیٹ(بقیہ نمبر37صفحہ7پر)
پر ہی ریسیکو گاڑی میں بچے کو جنم دے دیا ریسیکو اہلکار نے پیشہ وارانہ مہارت سے خاتون کی نارمل ڈلیوری کرادی کیا ریسیکو اہلکار نشتر 2کے لاکھوں روپے تنخواہ لینے والوں ڈاکٹروں سے زیادہ مہارت رکھتے ہیں یہ نشتر2ہسپتال کے ڈاکٹروں کی کارگردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے تفصیل کے مطابق خان پور قاضیاں کا رہائشی ظفر اپنی بیوی شازیہ کو ڈلیوری کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالے نشتر 2ہسپتال لیکر آیا جس پر ڈاکٹروں نے کہاکہ نشتر2میں ڈلیوری نہیں ہوسکتی زچہ بچہ کی حالت خراب ہے مریضہ کو نشتر1لے جائیں کہیں دیر نہ ہوجائے جس پر ظفر اپنی بیوی کو نشتر 1ہسپتال منتقلی کے لیے ریسیکو گاڑی میں شفٹ کررہے تھے کہ جیسے نشتر2کے گیٹ پر پہنچے تو خاتون نے نشتر2کے گیٹ پرہی ریسیکو گاڑی میں ہی بچے کو جنم دے دیا ریسیکو اہلکار نے پیشہ وارانہ مہارت سے خاتون کی زچگی کرائی جس پر زچہ بچہ دونوں نارمل رہے ظفر کو اللہ تعالی نے چاند جیسے بیٹے سے نوازا جس پرظفرنے ریسیکو کو ڈھیروں دعائیں دی یہاں پر نشتر2کے لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے ڈاکٹرز کی کارگردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے کہ ایک نارمل ڈلیوری کے مریضوں کو بھی اپنی ذمہ داری نہ سمجھتے ہوئے نشتر 1ہسپتال منتقل کردیاجاتاہے جبکہ نشتر2ہسپتال میں تمام سہولتات موجود ہوتی ہے ایک ریسیکو اہلکار پیشہ وارانہ مہارت سے خاتون کو نارمل ڈلیوری کرا سکتاہے تو نشتر 2کے ڈاکٹرز کیوں نہیں کراسکتے کروڑوں روپے کی لاگت سے نشتر 2 ہسپتال کو اس لیے بنایا گیا تھا کہ نشتر 1ہسپتال پر مریضوں دبا کم کیاجائے لیکن نشتر 2کے ڈاکٹروں نے معاملہ برعکس کردیا ذرائع کے مطابق ڈلیوری کیسز ہی نہیں دیگر مریضوں کے ساتھ بھی نشتر2ہسپتال میں ایسا ہی برتا کیاجاتاہے جس پر شہریوں نے اعلی احکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے#