نشتر ہسپتال، انجیو گرافی مشین بدستور خراب، انکوائری کمیٹی بنانے کا فیصلہ
ملتان(وقائع نگار)نشتر ہسپتال میں انجیو گرافی مشین شعبہ ریڈیالوجی کے بند کمرے میں گزشتہ 42 سال سے پڑے پڑے خراب ہوگئی۔جسکی موجودہ قمیت 15 کروڑ روپے سے زائد بتائی جارہی ہے۔جبکہ ایم ایس نے غفلت برتنے والے عملے کی نشاندہی کیلئے انکوائری کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے نشتر ہسپتال میں دوران ریو(بقیہ نمبر33صفحہ7پر)
نیویشن شعبہ ریڈیالوجی کے بند کمرے میں سے اچانک انجیو گرافی مشین برآمد ہوگئی۔جسکو دیکھ کر نشتر ہسپتال انتظامیہ حیران رہ گئی۔ نشتر ہسپتال انتظامیہ کو شعبہ ریڈیالوجی عملے نے بتایا کہ یہ مشین سال 2005 سے خراب ہے۔مگر کسی نے بھی اس ٹھیک کروانے کیلئے کوئی تحرک نہیں کیا۔بلکہ مشین کی موجودگی کے حوالے سے باتوں کو چھپایا گیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ نشتر ایم ایس نے جب انجیو گرافی مشین کو فعال کرنے کیلئے متعلقہ کمپنی سے رابط کیا گیا۔ تو کمپنی نے جواب میں بتایا کہ یہ مشین اب کسی کام کی نہیں رہی۔دوسری جانب نشتر ہسپتال کے ایم ایس نے اس معاملے کو دبانے والے افراد کی نشاندہی کیلئے انکوائری کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔تاکہ غفلت کے مرتکب ملازمین کے بارے میں حقائق سامنے لائے جا سکیں