پچھادھ کے علاقے میں بند ٹوٹنے سے تباہی، کئی بستیاں زیر آب آگئیں

پچھادھ کے علاقے میں بند ٹوٹنے سے تباہی، کئی بستیاں زیر آب آگئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان، وہاڑی، سیت پور، بھکر ، جام پور (سپیشل رپورٹر، نمائندگان) ملک کےبالائی اور شمالی علاقوں میں مون سون بارشوں سے تباہی پھیلنے کا خدشہ ‘ درمیانے درجے کے فلڈ وارننگ جاری‘ انتظامی افسروں کے بندوں کے معائنے ملک کے بالائی وشمالی علاقوں میں پری مون سون بارشوں کے باعث دریائے سندھ، جہلم اور چناب میں پانی کی آمد میں اضافہ ہوناشروع ہوگیا 7جولائی سے ملک بھر میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی کے باعث مذکورہ دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ پیداہوگیا ، محکمہ آبپاشی پنجاب نے دریائے سندھ، چناب اور جہلم میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کی فلڈ وارننگ جاری کردی صوبہ بھر کے چیف انجینئرز انہار و کمشنر ز کو فور ی طور پر فلڈ فائیٹنگ پلان پر عملدرآمد بارے احکامات جاری کر دیئے ۔ وہاڑی سے بیورو رپورٹ، نمائندہ خصوصی کیمطابق ڈپٹی کمشنر علی اکبر بھٹی نے مختلف محکموں کے افسران کے ہمراہ دریائے ستلج کے ضلع وہاڑی میں واقع حفاظتی بندوں کا معائنہ کیا انہوں نے بتایا کہ ممکنہ سیلاب کے خطرہ کے پیش نظر دریا کی گزرگاہوں میں آباد لوگوں کے فوری انخلاء کے لیے وارننگ جاری کر دی گئی ہے فلڈ ریلیف کیمپوں کے لیے تیاری مکمل کرلی گئی ہے ہنگامی صورتحال کے دوران انسانوں اور جانوروں کے قیام،کھانے پینے اور علاج معالجہ کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے سیلاب کی صورت میں ریسکیو آپریشن کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ کشتیوں کی جانچ پرٹال کرلی گئی ہے انہوں نے بتایا کہ محکمہ انہار کے افسران نے حفاظتی بندوں کی حالت تسلی بخش ظاہر کی ہے اوربعض مقامات پر بندوں کی مرمت کا کام جاری ہے اسلام اور میلسی سائیفن ہیڈ ورکس کی سالانہ مرمت اور دیکھ بھال کا کام بھی کیا جا چکا ہے سیت پور سے نمائندہ پاکستان کیمطابق تحصیل علی پور کی 7لاکھ آباد ی پر سیلاب کے خطرات منڈلانے لگے ،55کروڑ روپے کی لاگت سے سیت پور تا سرکی 60ہزار فٹ طویل حفاظتی بند 4سال میں بھی مکمل نہ ہوسکا،محکمہ ایری گیشن کی ملی بھگت سے چندر بھان بند سے مٹی اٹھانے کا بھی انکشاف ، 50لاکھ ایکڑ اراضی پر کاشت فصلیں ڈوبنے کا خطرہ ہے متوقع سیلاب سے قبل حفاظتی بند مکمل ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کی لاگت سے تقریباََ50لاکھ ایکڑز پر کاشتہ فصلیں تباہ ہو نے کا قوی امکان ہے ، ذرائع کے مطابق چندر بھان بند کو مکمل کرنے کے بجائے زمینداروں نے محکمہ ایری گیشن سے ملی بھگت کرکے بیٹ بھٹو کے مقام پر زیر تعمیر چندر بھان سپر بند کی مٹی مبینہ طور پر فروخت کرکے بند میں تقریباََ400فٹ چوڑ ا شگاف ڈال دیا اور بند کی جگہ زمین ہموار کر کے فصلیں کاشت کی ہوئی ہیں جبکہ خانہ پُری کے لئے محکمہ ایری گیشن نے اپنی کرپشن چھپانے کے لئے کچھ فاصلہ پر آگے سے ریت کی کنڈی دے دی ہے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انجمن کاشتکاران پنجاب کے نائب صدر راؤ افسر ،کسان بورڈ تحصیل علی پور کے صدر حاجی مظہر حسین کلاچی ،انجمن کاشتکاران تحصیل علی پور کے صدر رانا ایوب احمد ،حاجی رانا محمد اقبال ،رانا محمد شبیراور سردار فخر جہان خان لاشاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ فوری نوٹس لیتے ہوئے جنگی بنیادوں پر سیت پور تا سرکی بند پر کام کرائیں اور اسے ممکنہ سیلاب سے قبل مکمل کرائیں نیزانہوں نے ہیڈ پنجند تا سیت پور کمزور چندر بھان بند کو مضبوط کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے بھکر سے نامہ نگار کیمطابق سیکریٹری کوآپریٹوز پنجاب محمد شہریار سلطان نے فلڈسیفٹی کے انتظامات کے جائزہ کیلئے بھکر کا دورہ کیاجس کے دوران انہوں نے دریائے سندھ کے ساتھ بھکر سپر بند کاتفصیلی معائنہ کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سید بلال حیدر انکے ہمراہ تھے جبکہ اے ڈی سی ریونیو حافظ احمد طارق ،اے سی علی اختر سیف اللہ ،محکمہ انہار اوردیگر متعلقہ شعبوں کے افسران بھی موجود تھے۔سیکریٹری کوآپریٹوزپنجاب محمد شہریار سلطان نے بھکر سپر بند کے تفصیلی معائنہ کے دوران فلدسیفٹی سٹرکچر کاجائزہ لیتے ہوئے اس کو تسلی بخش قراردیاتاہم انہوں نے موقع پر موجود محکمہ انہار کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام سیفٹی سٹرکچر پرکڑی نظررکھی جائے اورواچ اینڈوارڈپرمامور عملہ کی ہمہ وقت دستیابی یقینی بنائی جائے۔ جام پور سے نامہ نگار کیمطابق کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے آنے والے رود کوہی کے سیلابی ریلے سے علاقہ پچادھ لنڈی سیدان فلڈ بند ٹوٹنے سے سینکڑوں ایکڑ رقبہ زیر آب آگیا بستی سہرانی۔ دربار نظام شاہ۔ اور درگڑی سمیت ملحقہ علاقے پانی کی زد میں اگئے جس سے جہاں کھڑی فصلات تباہ ہو گئی ہیں وہان پر نظام زندگی بھی بری طرح متاثر ہو ا اور لوگوں کو امدو رفت میں بھی کافی پریشانی کا سامنا ہے ۔ بنیادی ضرورت زندگی خریدنے کے لیے لوگوں کو بہت پریشانی ہے۔ ایک سال قبل ستر لاکھ روپے کی لاگت سے فلڈ بند بنایا گیا تھا جو کہ ایک ہی پانی کے بھاو سے ختم ہو گیا ۔اہل علاقہ پیند خان ۔ غوث بخش سہرانی۔ محمد نواز نوکانی۔ لیاقت نوکانی۔ پیربخش خان ۔ مجید مکول۔ ظفر مکول۔ منظور دستی۔ رشید خان ۔ نصر اللہ ماچھی۔ حاجی علی بخش۔ امان اللہ خان لشاری ۔ ودیگر نے وزیر اعل پنجاب میاں شہباز شریف اور ڈپٹی کمشنر راجن پور سے مطالبہ کیا ہے ان علاقوں کی طرف توجہ دی جائے اور لنڈی سیدان فلڈ بند تعمیر کی جائے تاکہ لوگ سکون کی زندگی گزار سکیں ۔