بھارت میں ہوٹل انتظامیہ کا ہندو مسلم جوڑے کو کمرہ دینے سے انکار

بھارت میں ہوٹل انتظامیہ کا ہندو مسلم جوڑے کو کمرہ دینے سے انکار
بھارت میں ہوٹل انتظامیہ کا ہندو مسلم جوڑے کو کمرہ دینے سے انکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بنگلور( آن لائن )بھارتی شہر بنگلورو کے ایک ہوٹل نے ہندو مسلم جوڑے کو کمرہ دینے سے انکار کردیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریاست کیرالہ سے بنگلورو آنے والے جوڑے نے شہر میں قیام کے لیے ہوٹل کا کمرہ بک کرانا چاہا لیکن انتظامیہ نے میاں بیوی کے ہندو اور مسلم ہونے کی وجہ سے کمرہ دینے سے صاف انکار کردیا۔جوڑے میں شوہر شفیق حکیم مسلمان اور ان کی اہلیہ دیویا ڈی وی کا تعلق ہندو مذہب سے ہے۔شفیق اور ان کی اہلیہ دیویا کچھ ضروری کام کی بنا پر بنگلورو آئے تھے جہاں انہیں صرف 2 گھنٹے قیام کرنا تھا۔

ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کے ہوٹل میں ہندو اور مسلم ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ہوٹل کے استقبالیہ پر موجود ریسپشنسٹ نے بتایا کہ ان کو انتظامیہ کی جانب سے سخت ہدایات ہیں کہ ہندو مسلم جوڑے کو کمرہ نہ دیا جائے کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔شفیق کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کے اس رویئے پر وہ شدید حیران پریشان تھا کیونکہ اس سے قبل انہیں اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔شفیق کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ ایک وکیل ہیں اور وہ لاء کالج میں انٹرویو کے لیے بنگلورو آئی تھیں جہاں انہیں صرف 2 گھنٹے کے لیے کمرے کی ضرورت تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ نے نہ صرف کمرہ دینے سے صاف انکار کیا بلکہ اپنے ہوٹل میں دو مذہبی شادی شدہ جوڑے کو نہ ٹھہرانے کی پالیسی سے بھی آگاہ کیا جس پر ان کی اہلیہ نے ہوٹل انتظامیہ سے پالیسی دستاویزات طلب کیں جو نہیں دی گئیں۔بھارتی جوڑے نے واقعے کے بعد کیرالہ ہیومن رائٹس کمیشن میں ہوٹل انتظامیہ کے خلاف شکایت درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔