عورت کو اگر چار دیواری میں بٹھانا ہو تو اسے پارلیمان میں نہ لائیں:عاصمہ جہانگیر

عورت کو اگر چار دیواری میں بٹھانا ہو تو اسے پارلیمان میں نہ لائیں:عاصمہ ...
عورت کو اگر چار دیواری میں بٹھانا ہو تو اسے پارلیمان میں نہ لائیں:عاصمہ جہانگیر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (این این آئی) معروف وکیل اور انسانی حقوق کی سرگرم رکن عاصمہ جہانگیر نے کہاہے کہ عورت کو اگر چار دیواری میں بٹھانا ہو تو اسے پارلیمان میں نہ لائیں۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمان میں جانے کیلئے فوراً تیار لیکن دوسری جگہ جانے کیلئے کبھی چار دیواری کا بہانہ کرنا اور کہیں پر پبلک فگر بن جانا۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔مریم شریف کی پیشی کو ایک شریف عورت کی مظلومیت کی حیثیت سے پیش کیا گیا جس کے بارے میں عاصمہ جہانگیر نے تبصرہ کیا کہ یہ بالکل نامناسب تھا۔کیا بینظیر بھٹو شریف عورت نہیں تھیں؟ وہ تو ایسے عدالتوں میں جاتی تھیں کہ ایک دن کراچی اور اگلے دن لاہور اور اس کے بعد پشاور اور پھر کوئٹہ۔ میں سمجھتی ہوں کہ سیاست میں آنے والوں کو سخت جان ہونا چاہیے کیونکہ اگر سیاست کرنی ہے تو یہ سب تو ہو گا۔

مریم نواز کی پیشی کے بارے میں عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ میں نے خود مریم نواز کی ٹویٹس پڑھی ہیں اور انھوں نے تو بہت دلیری سے کہا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے جائیں گی۔ میرے خیال میں باقی لوگوں کو بھی چاہیے کہ مریم کو نواز شریف کے بیٹوں کی طرح دیکھیں اور بیٹے بیٹی میں فرق نہ کریں۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ عورتیں روزانہ عدالتیں جاتی ہیں اور وہ کوئی ایسی بدنام زمانہ جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ لوگ عدالت انصاف لینے اور اپنے حقوق کی جنگ لڑنے جاتے ہیں۔

میں خود 18 برس کی عمر سے عدالت جاتی رہی ہوں اور میرے خیال میں مرد اور عورت میں تفریق صرف اس صورت میں کی جانی چاہیے جب عورت پردہ نشین ہو اور وہ کسی کے سامنے نہیں آتی تو عدالت اس کیلئے کمیشن کا تعین کر سکتی ہے۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ ہماری جیسی خواتین پبلک فگر ہیں اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کسی جگہ جا سکتے ہیں اور کسی جگہ نہیں۔

مزید :

اسلام آباد -