’یہ ایک جنسی عمل دنیا کے لوگوں کو تیزی سے بانجھ بنارہا ہے‘ سائنسدانوں نے خطرناک وارننگ جاری کردی، دنیا بھر کے لوگوں کو خبردار کردیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) فحش فلموں سے متاثر کچھ ایسے ننگِ آدمیت مردوخواتین بھی ہیں جو جنسی عمل میں منہ کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ اب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے یہ شرمناک جنسی عمل کرنے والوں کے لیے خطرناک تنبیہ جاری کر دی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین نے کہا ہے کہ ”جنسی عمل میں منہ کا استعمال کرنے سے خطرناک قسم کے بیکٹیریا براہ راست انسان کے اندر منتقل ہو جاتے ہیں جو اعضائے نسل کی Gonorrhoeaنامی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔ جب کوئی شخص اس بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے تو اس کا علاج انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ بعض کیسز میں تو یہ لاعلاج ہوتی ہے۔ اس قبیح جنسی عمل کے دوران انسانوں کے اندر منتقل ہونے والی انفیکشن میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف شدید مزاحمت پیدا ہو رہی ہے اور یہ بتدریج لاعلاج ہوتی جا رہی ہے۔“
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ ”اس طریقے سے جنسی عمل کرنے سے انسانی جسم میں جانے والے بیکٹیریا انسانوں میں بانجھ پن کا بھی بڑا سبب بن رہے ہیں۔صورتحال اس قدر سنگین ہو چکی ہے کہ دنیا میں ہر سال 7کروڑ 80لاکھ لوگ اس شرمناک جنسی عمل کے باعث پھیلنے والی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں اور یہی بیماریاں دنیا میں بانجھ پن کے پھیلاﺅ کی بھی بڑی وجہ ہیں۔“رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ماہرین نے 77ممالک سے ان بیماریوں میں مبتلا افراد کا ڈیٹا حاصل کرکے اس کا تجزیہ کیا ہے، جس سے ثابت ہوا ہے کہ Gonorrhoeaو دیگر اس طریقے سے پھیلنے والی بیماریاں بتدریج لاعلاج ہوتی جا رہی ہیں۔آرگنائزیشن کی ماہرڈاکٹر ٹیوڈورا وی (Dr Teodora Wi)کا کہنا تھا کہ ”جاپان، فرانس اور سپین سے Gonorrnoeaکے تین کیس ایسے سامنے آئے جن میں یہ مرض لاعلاج ہو چکا تھا۔ یہ بیماری پھیلانے والے بیکٹیریا بہت شاطر ہیں۔ جب بھی ان کے خاتمے کے لیے کوئی نئی اینٹی بائیوٹکس لائی جاتی ہیں یہ ان کے خلاف بھی اپنے اندر مزاحمت پیدا کر لیتے ہیں۔“