قطر نے ملک میں کام کرنے والے غیرملکی ورکروں کے خلاف ایسا سخت قدم اُٹھالیا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، ہنگامہ برپاہوگیا
دوحہ(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب و دیگر ہمسایہ ممالک کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد قطر ایک جانب تو خود کو عالمی برادری کے سامنے مظلوم بنا کر پیش کررہا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ دوسری جانب خود اس نے اپنے ہاں مقیم غیر ملکی محنت کشوں پر ظلم ڈھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
عریبین بزنس کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے ادارے گلف ایسوسی ایشن فار رائٹس اینڈ فریڈمز کا کہنا ہے کہ قطر نے غیر ملکیوں کی سالانہ چھٹی منسوخ کردی ہے جبکہ چھٹی کیلئے جو درخواستیں پہلے سے دی جاچکی تھیں یا اب دی جارہی ہیں انہیں بھی رد کیا جارہا ہے۔
قطر نے امریکہ کو اب تک کا سب سے زوردار جھٹکا دے دیا، ایسا زوردار فیصلہ کرلیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا سارا منصوبہ چوپٹ کرکے رکھ دیا
انسانی حقوق کے اداروں نے قطر میں موجود تقریباً 22لاکھ غیر ملکی محنت کشوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کو بے حد تشویشناک قرار دیا ہے۔ اس صورتحال کے متعلق انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا گیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق سے بھی مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق غیر ملکیوں کے ساتھ قطر کے شہریوں کو بھی سالانہ چھٹی کی منسوخی کا سامنا ہے۔
قطر میں 2022ءکے فیفا ورلڈ کپ کیلئے تعمیرات بڑے پیمانے پر جاری ہیں جن کیلئے لاکھوں غیرملکی محنت کش کام کررہے ہیں۔ا نسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ ان محنت کشوں کے حالات پہلے ہی قابل رشک نہیں ہیں اور اس پر سالانہ چھٹی نہ دینے کا فیصلہ ان کیلئے کسی قیامت سے کم نہیں ہوگا۔ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق و لیبر کے عالمی اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ فوری طور پر مداخلت کرکے قطر میں مقیم غیر ملکیوں کے بنیادی حقوق بحال کروائے جائیں۔