بیوہ خاتون انصاف کیلئے دربدر‘ ڈی پی او بااختیار ہے یا تفتیشی‘ تابش الوری
بہاول پور(بیورورپورٹ) معروف پارلیمنٹرین،دانشور،شاعر سیدتابش الوری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈی پی او زیادہ با اختیار ہے یا تفتیشی افسر؟ سول سوسائیٹی میں یہ سوال اس لئے(بقیہ نمبر49صفحہ12پر)
زیر بحث آیا ہے کہ مقبول کالونی کی بیوہ ٹیچر پر تشدد کے ناقابل ضمانت مقدمے میں ڈی پی اوکی ہدا یت کے باوجود ا ب تک نہ موثر کارروائی ہو سکی نہ گرفتاریاں عمل میں آسکیں میڈیکل رپورٹ میں سر کی ہڈی ٹوٹنے کی تصدیق کے بعد ایف آئی آر تو مجبوری تھی تاہم تفتیشی افسر بدستور تفتیش میں مصروف ہیں تحریری شکایت کے باوجود نہ گھر میں گھس کر حملے کی دفعہ لگائی گئی ہے نہ بیوہ کا پرس اڑانے کا ذکر کیا گیا ہے جس میں اس کی کمیٹی کی ایک لاکھ اسی ہزار کی خطیر رقم موجود تھی تفتیش کے دوران صرف ایک ملزم کو پکڑا ا گیا جبکہ باقی نامزد ملزموں کو قبل از گرفتاری کا موقع فراہم کیا گیا عو رتیں بھی نامزد تھیں انھیں بھی نہیں پکڑا گیا ڈی پی او کی دوبارہ ہدایت پر بھی زبانی کلامی تسلی دیکر ٹرخا دیا گیا اور تفتیشی افسر کی سرد مہری اسی طرح جاری رہی شاید ملزموں نے ایک لاکھ اسی ہزار کی لوٹی ہوئی رقم سے کنویں کی مٹی کنویں میں لگا کر جان چھڑانے کا کامیاب طریق کار اپنا لیا ہے بے وسیلہ پردہ دار بیوہ پریشان ہے اس کی ڈی پی او کے نوٹس لینے سے بڑی آس بندھی تھی لیکن اسکی امیدیں مایوسیوں میں بدل رہی ہیں۔
تابش الوری