درآمد کنندگان کے مسائل کے حل کیلئے تاجروں کیساتھ بات چیت لرینگے،شبر زیدی
لاہور(لیڈی رپورٹر،آئی این پی)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو شبر زیدی نے کہاہے کہ تاجروں کی کسٹم سے بہت سی شکایات سامنے آتی ہیں، درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کیلئے تاجروں کے ساتھ بات چیت کرینگے، ریٹیلر اور ایس ایم ای کے نظام پر قانون سازی ہوگی،چیمبرز فیصلہ کرلیں وہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہتے تو وزیر اعظم کو بتا دیتا ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر فہیم الرحمن سہگل، وزیر مملکت برائے خزانہ حماد اظہر، صوبائی وزیر برائے صنعت میاں اسلم اقبال، سابق صدور بشیر اے بخش، میاں محمد اشرف، افتخار علی ملک، میاں انجم نثار، شیخ محمد آصف، محمد علی میاں، سہیل لاشاری، سابق سینئر نائب صدر امجد علی جاوا، سابق نائب صدر کاشف انور اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد صنعت اور تجارت بڑھانا ہے، کاروباری لوگوں کے ٹیکس مسائل پر توجہ دیں گے۔ کسٹم سے متعلق لوگوں کو مختلف شکایات ہیں۔شبر زیدی کا کہنا تھا کہ تاجروں کی کسٹم سے بہت سی شکایات سامنے آتی ہیں، گرین چینل کو 40 سے بڑھا کر 60 فیصد کریں گے۔ درآمد کنندگان کو سیکشن 148 کے حصول میں مشکل ہوتی ہے، اب تک کسی کا اکانٹ منجمد نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اختیارات کے غلط استعمال کا سدباب کریں گے، ریٹیلر اور ایس ایم ای کے نظام پر قانون سازی ہوگی۔ آئی ایم ایف سے معاملے پر بڑی رعایت حاصل کی ہے۔ درمیانے درجے کے ریٹیلر سے بجلی کے بل کے حساب سے جانچ ہوگی۔ چینی پر ڈیلرز کا ٹیکس کم کیا ہے زیادہ نہیں، ہماری کوشش ہے کہ آٹو میشن کی طرف زیادہ جائیں۔چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ درآمد کنندگان کے مسئلے کے حل کیلئے تاجروں کے ساتھ بیٹھیں گے۔ اجناس کی مد میں مسائل میں کوتاہی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ری فنڈ کا نظام نہیں چل سکا تو بات چیت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بزنس کو نقصان پہنچانے والا کوئی اقدام نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم کی ہدایت ہے گھی کی قیمت نہیں بڑھنی چاہئے، ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کو ٹیکس نیٹ میں آنا چاہئے۔ شبر زیدی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کا بنیادی مقصد صنعتی شعبے کی ترقی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ تاجروں کی کسٹم ڈیوٹی، ویلیوایشن اور کلیئرنس سے متعلقہ مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے گرین چینل کی شرح ساٹھ فیصد تک بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا عمل خودکار کردیا گیا ہے جبکہ امپورٹرز کیلئے سرٹیفکیشن کا عمل بھی جلد ہی خودکار کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 240سکوائر فٹ سے کم رقبے کی دکانوں پر فکسڈ ٹیکس جبکہ 240سے ایک ہزار سکوائرفٹ رقبے کی دکانوں سے بجلی کے بلوں پر سیلز ٹیکس لینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریفنڈز کے سلسلے میں بانڈز پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں، اگر ریفنڈز کے موجودہ سسٹم نے کام نہ کیا تو زیروریٹنگ پر دوبارہ کاروباری برادری سے بات کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر چھوٹے اور درمیانے درجے کے سٹیل میلٹرز کیلئے علیحدہ قانون سازی پر غور کرے گا، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خریدار کے قومی شناختی کارڈ کی تفصیلات حاصل کرنے کی شرط ابھی لاگو نہیں ہوئی۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر فہیم الرحمن سہگل نے کہا کہ بجٹ کی کچھ شقیں کاروباری سرگرمیوں کیلئے سازگار نہیں لہذا ان پر حکومت کو نظر ثانی کرنی چاہئے۔
شبر زیدی