سندھ حکومت کا گائے بھینس کی قربانی پر بھی ٹیکس عائد،خریداری بذریعہ بینک چیک لازمی قرار
کراچی(آن لائن)سندھ حکومت نے ٹیکس کا ہدف بڑھانے کیلئے گائے بھینس کی قربانی کرنیوا لو ں پر بھی ٹیکس لا گو کر دیا، تفصیلا ت کے مطابق قیمتی مویشی کی خریداری پر چیک کیا جائیگا جانور خریدنے والا شخص فائلرہے یا نان فائلر جبکہ اس سے جانور کی خریداری کیلئے آمدنی کے ذرائع بھی معلوم کیے جائیں گے،اس طرح تمام قیمتی مویشیوں کی خریداری چیک کے ذر یعے ہو گی، اس مقصد کیلئے سندھ حکومت نے تمام مویشی منڈیوں میں انسپکٹرز تعینات کر دیئے ہیں، حکومت کے مطابق 40ہزار روپے تک کے قربانی کے جانور پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہو گا۔ یہ جانور پہلے جیسے معمول کے مطابق خریدے جا سکیں گے جبکہ اس سے زائد قیمت کے جانو ر و ں کی خر ید اری صرف چیک کے ذریعے ہی ہو سکے گی،اس خبر کے سامنے آنے پر جانوروں کے گاہکوں اور بیوپاریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ چیک کے ذریعے مویشی کی خریداری کے باعث بیوپاریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ بیوپاری چیک پر بھی اعتماد نہیں کرتے، بیوپاری نقد رقم پر مویشی فروخت کرتے ہیں اور اگر حکومت نے اس پالیسی میں تبدیلی نہ کی تو قربانی کا جانور خرید کر مذہبی فر یضہ ادا کرنیوالوں عام لوگوں کو اچھی خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑیگا۔اس حوالے سے جانوروں کے بیوپاریوں کا کہنا ہے منڈی میں مو یشی کی خرید و فروخت کے موقع پر کافی دیر تک بحث اور سودے بازی ہوتی ہے اور بیوپاری کی جانب سے بھاری نقدی طلب کی جاتی ہے۔ ا گر حکومت نے مویشی کی خریداری میں بینک چیک کی شرط کو بحال رکھا تو اس سے بیوپاریوں کو کروڑوں کا نقصان ہو گا اور اکثر نان فائلر لو گ جانوروں کی خریداری سے اجتناب کریں گے، جس سے اس بار جانوروں کی فروخت میں واضح کمی ہو سکتی ہے۔
گائے بھینس ٹیکس