پانی کے مسئلہ پر سیاست کی بجائے سنجیدگی سے کام کیا جائے:حافظ نعیم الرحمٰن

پانی کے مسئلہ پر سیاست کی بجائے سنجیدگی سے کام کیا جائے:حافظ نعیم الرحمٰن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے پانی کے حوالے سے منعقد کی جانے والی کانفرنس کے نتیجہ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہری پْر امید تھے پانی کے حوالے سے کانفرنس میں شہریوں کو خوشخبری سنائی جائے گی اور پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا لیکن سندھ حکومت نے صرف زبانی جمع خرچ،باہمی الزام تراشیوں کے علاوہ کسی ٹھوس منصوبے کا اعلان نہیں کیا۔کراچی سے تینوں حکومتی جماعتیں اقتدار میں ہیں ان کی مکمل ذمہ داری بنتی ہے کہ کراچی کے شہریوں کا پانی کا مسئلہ حل کریں  پانی کے مسئلہ کی سنگینی کا احساس کریں۔انہوں نے کہاکہ صرف کانفرنسوں سے کراچی کے شہریوں کو فائدہ نہیں ہوگا،پانی کامسئلہ الزام تراشیوں اور بیانات سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے حل ہوگا۔حکومتی جماعتیں بیانات نہیں دیتیں بلکہ ذمہ داری قبول کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 162 MGDپانی لیکج کی نذر ہوجاتا ہے لیکن حکومت نے لیکج ختم کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش بھی نہیں کی۔65MGD پانی مزیدکراچی کو ملنا تھا لیکن حکومت کی نااہلی و ناقص کارکردگی کی وجہ سے دھابیجی سے پپری تک لائن نہیں ڈالی جاسکی جس کی وجہ سے یہ پانی بھی کراچی کو نہیں مل سکا۔سندھ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ K4منصوبہ پر کام ہونے کی نوید سنائی تھی جس پر 25ارب روپے کی لاگت آنی تھی اور بتایا تھا کہ 2018میں K4منصوبے کا افتتاح کردیا جائے گا لیکن اب کہا جارہا ہے کہ 12ارب روپے جس کامب میں خرچ ہوئے ہیں وہ ناقص ہے جبکہ 2005سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے دورمیں K4منصوبے کی لاگت25ارب روپے تھی جو کہ اب 100ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے 30جون کو کراچی میں پانی، بجلی، ٹوٹی ہوئی سڑکیں،بہتے گٹر اور کراچی میں کچرے کے ڈھیر کے حوالے سے ایک بڑا عوامی مارچ منعقد کیا جس میں کراچی کے شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہے، صوبہ سندھ کو 90 فی صد اور مرکز کو 70 فیصد ریونیو فراہم کرتا ہے، اس وقت شہر کے تمام وسائل صوبہ اور شہر کا اقتدار تینوں جماعتوں کے ہاتھ میں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ برسراقتدار تینوں پارٹیاں مسائل کانفرنس اور بیانات کے بجائے انہیں حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں،شہر میں پانی کی سنگین صورتحال ہے 70 فیصد آبادی پانی کے لئے ترس رہی ہے۔بعض علاقوں میں مہینوں میں ایک آدھ دفعہ پانی آتا ہے اس کے حوالے سے وفاق،صوبہ اور شہری حکومتوں کو فوری طور پر قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی کے شہریوں کے ساتھ ہے اگر پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم بہت جلد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

مزید :

صفحہ آخر -