خانہ کعبہ کو چھونے، حجراسود کا بولینے پر پابندی، ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ ضروری، حج کے قواعد ضوابط جاری

خانہ کعبہ کو چھونے، حجراسود کا بولینے پر پابندی، ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ ضروری، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


جدہ، لاہور(بیورورپورٹ، ڈویلپمنٹ سیل)دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی بڑھتی تعداد کے باعث سعودی عرب نے رواں برس حج کی ادائیگی کیلئے حجاج کرام کی تعداد کو محدود کردیا اور اس حوالے سے متعدد قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں جن کے مطابق نماز اور طواف کے دوران خانہ کعبہ کو چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔اس اقدام کا مقصد حج کو محفوظ طریقے سے انجام دینے کیساتھ ساتھ حجاج کرام کو بچانے کیلئے تمام احتیاطی تدابیر کی پاسداری اور صحت اور حفاظت کا تحفظ فراہم کرتے ہوئے اسلام کی تعلیمات پر سختی سے عمل پیرا ہونا ہے۔ حج کے حوالے سے نئی ہدایات رہائشی عمارات، کھانے، بسوں اور حجام کی دکانوں، عرفہ اور مزدلفہ، جمرات اور مسجد الحرام میں عبادات سے متعلق ہیں۔ حکام 19 جولائی 2020 یعنی 28 ذیقعد 1441 ہجری سے لیکر 2 اگست، 2020 یعنی 12 ذی الحج تک منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں اجازت نامے کے بغیر داخلہ روک دیں گے۔سعودی سینٹر فار ڈیزیز پری وینشن اینڈ کنٹرول (وقایہ) نے انفیکشن کی شرح میں کمی اور عازمین حج کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے قواعد و ضوابط مرتب کیے ہیں۔حج کے حوالے سے طبی پروٹوکولز کی طویل فہرست رواں برس تمام ورکرز اور زائرین پر لاگو ہوگی۔اس دوران تمام علاقوں میں ہدایات اور آگاہی کی علامات آویزاں کی جائیں گی اور مختلف زبانوں میں تحریر کی جائیں گی جن میں کووڈ-19 انفیکشن وارننگز، ہاتھ دھونے کے قواعد و ضوابط، چھینکنے اور کھانسنے کے آداب اور الکحل والے ہینڈ سینی ٹائزرز کا استعمال شامل ہے۔عازمین کیلئے ایک دوسرے کا ذاتی سامان اور حفاظتی سامان، مواصلاتی آلات، لباس، شیونگ پروڈکٹس یا تولیے استعمال کرنا منع ہوگا۔حج کے درمیان منتظمین کیلئے طواف کے دوران ہجوم میں کمی کیلئے عازمین حج کو تقسیم کرنا لازمی ہوگا جبکہ ہر شخص کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ ہوگا۔مسجد الحرام کے منتظمین اس امر کو لازمی یقینی بنائیں گے کہ زائرین، سعی کی ہر منزل پر موجود ہوں اور اس دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کیلئے ٹریک لائنز بنائی جائیں۔علاوہ ازیں مطاف اور صفا و مروہ کی جگہ کو حج زائرین کے ہر کاررواں کے طواف اور سعی کے بعد سینی ٹائز کرنے کو یقینی بنایا جائیگا۔رواں برس خانہ کعبہ اور حجر اسود کو چھونا منع ہوگا اور ان مقامات تک پہنچنے سے روکنے کیلئے رکاوٹیں لگائی جائیں گی۔ساتھ ہی مسجد الحرام سے قالین ہٹادیے جائیں گے جبکہ وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات میں کمی کیلئے ہر حاجی کو اپنی جائے نماز استعمال کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔مسجد الحرام میں کھانے کی اشیا لانے، مسجد کے صحن میں بھی کھانے پر بھی پابندی ہوگی۔حجاج کرام کے داخلے اور باہر نکلنے کو آسان بنانے، ہجوم اور بھگدڑ سے بچاؤ کیلئے مخصوص داخلی اور خارجی مقامات مختص کیے جائیں گے۔بیگیج کلیم ایریا، ریسٹورنٹس اور بس اسٹاپس پر ڈیڑھ میٹر کے فاصلے سے سماجی فاصلے کے لیے نشانات لگائے جائیں گے۔حج کے دوران تمام اہلکاروں، گائیڈز، حجاج کرام اور ورکرز کا درجہ حرارت لازمی جانچا جائے گا جبکہ ماسک پہننا لازمی ہوگا۔مزدلفہ اور عرفات میں عازمین کو ہر وقت سماجی فاصلے پر لازمی عمل کرنا ہوگا، ماسک پہننے ہوں گے اور منتظمین کیلئے 50 مربع گز کے خیمے میں 10 سے زائد عازمین حج موجود نہ ہوں اور ہر ایک کے درمیان ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ یقینی ہو۔عازمین کیلئے متعلقہ راستوں پر عمل لازمی ہوگا جبکہ منتظمین کو تمام عازمین کی جانب سے سماجی فاصلے کے قواعد پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔مزدلفہ اور عرفات میں قیام کے دوران تیار شدہ کھانے کی فراہمی کو محدود کیا جائیگا اور عازمین کے درمیان سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
حج قواعد و ضوابط

مزید :

صفحہ اول -