کروڑوں روپے مالیت کی پراپرٹی پر ہاتھ صا ف کرنے کا منصوبہ فلاپ

کروڑوں روپے مالیت کی پراپرٹی پر ہاتھ صا ف کرنے کا منصوبہ فلاپ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(سپیشل رپورٹر)ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں کروڑوں روپے مالیت کے پلاٹ سیون ای کے اصل حقائق سامنے آنے کے بعد نیا پینڈورا باکس کھل گیا ڈی جی ایم ڈی اے آغا محمد علی عباس کے قریبی عزیز نے پلاٹ لینے کے باوجود ساٹھ سال بعد متبادل پلاٹ(بقیہ نمبر48صفحہ6پر)
کی درخواست پر کاروائی شروع کرا دی اصل فائل سامنے آنے کے بعد سات ای پلاٹ کی انکوائری میں شامل لیگل ایڈوائزر نے کمیٹی سے ہی علیحدگی اختیار کر لی ہے جس کے بعد چئیرمن ایم ڈی اے میاں جمیل نے بھی منٹیننگ منٹس کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے معلوم ہوا ڈی جی ایم ڈی اے کے قریبی عزیز آغا سرور کو آفیسرز کالونی کے پلاٹ نمبر سات ای الاٹ ہوا جس کے بعد انھوں نے اس پلاٹ کا قبضہ بھی حاصل کر لیا لیکن اپنے قبضے کو برقرار نہ رکھ سکے اور ایم ڈی اے کو متبادل پلاٹ دینے کی درخواست کر دی اسی دوران آغا سرور اور انکے ورثاء کی طرف سے مختلف عدالتوں میں رٹ دائر کیں گئیں جبکہ ایم ڈی اے کے مختلف افسران کو ساتھ ملا کر عدالتوں میں ایسے جوابات جمع کرواتے رہے جن سے آغا سرور کو فائدہ پہنچ سکے معلوم ہوا آغا محمد علی عباس کے ڈی جی تیعنات ہونے کے بعد انکے عزیزوں کے کیس پر کاروائی تیز ہوگئی ایم ڈی اے کی ایڈجسمنٹ کمیٹی ہونے کے باوجود ایم پی اے سبین گل ڈائریکٹر اربن اسٹیٹ محسن رضا ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس عرفان قریشی اور لیگل ایڈوائزر پر ایک کمیٹی بنائی گئی اس کمیٹی نے ڈی جی ایم ڈی اے کے عزیزوں کے کو متبادل پلاٹ الاٹ کرنے کی سفارش بھی مرتب کر لی لیکن عین وقت پر چئیرمین گورننگ باڈی میاں جمیل کو سات ای کی اصل فائل پیش کر دی جس کو دیکھتے ہی انھوں سات ای پلاٹ کے لئے بنائی گئی کمیٹی کو طلب کیا جس نے اصل ریکارڈ ملاحظہ کرنے کے اپنی رائے تبدیل کر لی اس کمیٹی میں شامل لیگل ایڈوائزر نے اسی وقت اس کمیٹی سے علیحدگی اختیار کر لی جبکہ دیگر اراکین ابھی تک مصلحت کا شکار ہیں بتایا گیا ہے اب چئیرمن میاں جمیل نے بھی اس کیس کی منظوری دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ کمشنر ملتان اور ڈپٹی کمشنر ملتان نے بھی اصل حقائق سامنے آنے کے بعد متبادل پلاٹ دینے کی تجویز مسترد کر دی ہے جس کے بعد ایم ڈی اے کی کروڑوں روپے مالیت کی پراپرٹی پر ہاتھ صاف کرنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔
کیس اوپن