جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے بجائے صوبے کیلئے اقدامات ضروری،ظہور دھریجہ
ملتان(نیوز رپورٹر)سول سیکرٹریٹ کے لولی پاپ کی بجائے صوبے کیلئے اقدامات کیے جائیں،مخدوم شاہ محمود قریشی کا بیان ”عذرگناہ بدتر از گناہ“ کے مترادف ہے۔ان خیالات کا اظہار سرائیکستان قومی کونسل کے صدر ظہور دھریجہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر رشید احمددھریجہ،جام محمد حسن،آصف دھریجہ،ایاز بھٹی بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ملتان،بہاولپور کی تفریق پیدا کرکے حکمران نفرت کے بیج بو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پسماندہ(بقیہ نمبر35صفحہ6پر)
علاقوں کو مکمل طور پر نظرانداز کردیا گیا ہے۔صرف ایک شہر تونسہ کو 50ارب سے زائد ترقیاتی فنڈز دیا گیاہے جوکہ دیگر پسماندہ علاقوں کے ساتھ غیر مساویانہ اور غیر منصفانہ سلوک ہے،نوازشریف اور شہبازشریف کی طرف سے فنڈز لاہور پر خرچ کیے گئے تو ہم نے اس پر بھی تنقید کی،یوسف رضاگیلانی نے صرف ملتان کو فوکس تو ہم نے اس پر بھی اعتراض کیا تھا،آج اگر عثمان بزدار صرف تونسہ کو فوکس کرنے جارہے ہیں تو ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں اور اسکے خلاف احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں نشتر 2ملتان،شیخ زید2 رحیم یارخان سمیت تمام منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے۔اسی طرح کیڈٹ کالج خانپور عرصہ 12سال سے دھکے کھارہا ہے حالانکہ صوبائی وزیر مراد راس نے گزشتہ سال پنجاب اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ ستمبر 2019ء میں خان پور کیڈٹ کالج کی کلاسیں شروع ہوجائیں گیں مگر آج تک اس کی نوبت نہیں آسکی،مولانا عبید اللہ سندھی ؒنے آزادی کا مرکزخان پور کو بنایا تو انگریز سامراج نے 1935ء میں خان پور کی ضلعی حیثیت ختم کردی،تونسہ سمیت نئے اضلاع بنائے جارہے ہیں تو خان پور ضلع کی بحالی کیوں نہیں؟ ظہور دھریجہ نے کہا کہ سرائیکی وسیب کا قدم قدم پر استحصال ہورہا ہے اور وسیب کے لوگ دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں کہ لاہور والے طعنہ دیتے ہیں کہ وزیراعظم،وزیراعلیٰ سرائیکی وسیب سے ہیں مسئلے حل کیوں نہیں ہورہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری منزل صوبہ سرائیکستان ہے اور ہم ڈی آئی خان وٹانک،میانوالی،بھکر،جھنگ سمیت وسیب کے تمام اضلاع پر مشتمل صوبہ لیں گے اورحکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ دارالحکومت کے مسئلے کو متنازعہ نہ بنائے اور میرٹ کے مطابق فیصلہ کرے۔
ظہور دھریجہ