بوتل بند پانی کے مختلف برانڈز کی سہ ماہی تجزیاتی رپورٹ جاری، کون کونسے برانڈ کے پانی انسانی صحت کیلئے خطرناک ہیں؟ خبررساں ایجنسی نام سامنے لے آئی
اسلام آباد (آئی این پی) پینے کے صاف اور محفوظ پانی کی کمی کی وجہ سے ملک بھر میں بوتلوں میں بند پانی کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ پاکستان کونسل برائے تحقیقاتِ آبی وسائل، حکومتِ پاکستان، وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کی ہدایت پر بوتلوں میں بند پانی کی کوالٹی کی مانیٹرنگ ایجنسی طور پر کام کر رہی ہے۔ ہر سہ ماہی کے اختتام پر پینے کے بوتل بند پانی کے مختلف برانڈزکی تجزیاتی رپورٹ پی سی آر ڈبلیو آر کی ویب سائٹ پر اور میڈیا میں شائع کر دی جاتی ہے۔جنوری تا مارچ 2020 کی سہ ماہی میں ٹنڈوجام، فیصل آباد، سیالکوٹ، اسلام آباد، مظفر آباد، ملتان، کراچی، پشاور، کوئٹہ، لاہور اور گلگت سے بوتل بند/ منرل پانی کے 108برانڈز کے نمونے حاصل کیے گئے۔ ان نمونوں کا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) کے تجویز کردہ معیار کے مطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا۔ اس تجزیے کے مطابق 108 میں سے 12 برانڈز پینے کیلئے غیر معیاری پائے گئے۔ ان 12 میں سے 09 برانڈز (زِیرن، ایم ایم پیور، بلیو سپرنگ، ایکوا بیسٹ، بلیو پلس، الفا 7 سٹار، YK پیور، حِباّ، لیون سٹار) کے نمونوں میں سوڈیم کی مقدار سٹینڈرڈ سے زیادہ (62سے لے کے114ملی گرام فی لٹر) پائی گئی جبکہ پینے کہ پانی میں اس کی حدِ مقدار صرف 50 ملی گرام فی لٹرتک ہے۔ ایک برانڈ(چناب) کے نمونوں میں pHکی مقدار سٹینڈرڈ سے کم پائی گئی۔ جبکہ 2 برانڈز (ایم ایم پیور، بلیو سپرنگ) کے نمونوں میں TDSکی مقدار سٹینڈرڈ سے زیادہ 503) سے لیکر 514)پائی گئی جبکہ پینے کہ پانی میں اس کی حدِ مقدار صرف0 50 ملی گرام فی لٹرتک ہے۔۔ اور 2برانڈز (ڈستا واٹر، ڈی جور) بھی جراثیم سے آلودہ پائے گئے۔