زبان سفید کیوں ہو جاتی ہے ؟ 

 زبان سفید کیوں ہو جاتی ہے ؟ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 رمیثہ الحق ہاشمی

ہمارے مشاہدے یہ بات اکثر آتی ہے کہ بعض لوگوں کی زبان کا رنگ درمیانی حصے میں سفید ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے سانسوں میں بدبو کے ساتھ ساتھ منہ کا ذائقہ بھی کڑوا ہوجاتا ہے ۔ماہرینِ صحت کے مطابق بنیادی طور پر زبان کی رنگت کا تعلق نظامِ ہاضمہ سے ہے۔ اس علامت کے ساتھ اگر پیٹ کے درد کی شکایت بھی رہے تو اس کے لئے فوری طور پر علاج ضروری ہے ۔ منہ میں کڑواہٹ اور زبان پر موٹی پیلی پرت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جسم کو جگر اور پتے سے متعلق مسائل لاحق ہیں۔اس کے علاوہ آنتوں میں شدید قسم کا مرض یا جسم میں پانی کی کمی سے بھی زبان کا رنگ تبدیل ہو سکتا ہے ۔ویسے تو زبان جسم میں موجود مضبوط ترین پٹھوں میں سے ایک ہے جو ہمیں چیزوں کے چکھنے ، کھانا نگلنے اور بات چیت کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ایک صحت مند زبان گلابی رنگ کی ہوتی ہے جس پر چھوٹی چھوٹی گانٹھیں ہوتی ہیں جنہیں پاپیلی کہتے ہیں لیکن بعض اوقات آپ کی زبان سفید ہو جاتی ہے ،جس سے سانس بدبو دار اور منہ کا ذائقہ کڑوا ہو جاتا ہے۔ زبان پر سفیدی اس وقت نمودار ہوتی ہے جب کھانے کے ذرّات اور مردہ خلیے ورم زدہ پاپیلی میں جمع ہو جاتے ہیں۔زبان کی یہ حالت پانی کی کمی، الکحل کے زائد استعمال، بخار یا تمباکو نوشی سے ہوتی ہے۔اس کے علاوہ منہ کی صفائی نہ کرنا، تیزابی کھانا ، اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال بھی زبان کی سفیدی کا باعث ہو سکتا ہے ۔ماہرین نے اس مرض کو دور کرنے کا ایک آسان ترین نسخہ دیا ہے ، جس کے مطابق قدرتی پھلوں کے رس یا پانی کے استعمال سے یہ شکایت رفع ہو جاتی ہے ۔اس کے علاوہ زبان کی سفیدی دور کرنے میں ہلدی بھی نہایت مو_¿ثر کردار ادا کرتی ہے،چونکہ اس میں جراثیم کش اجزاءپائے جاتے ہیں جو زبان پر جراثیم کے پھیلا_¶ کو روکنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔اسے استعمال کرنے کے لیے ہلدی میں تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر اس کا پیسٹ زبان پر لگائیں اور تھوڑی دیر بعد کُلی کرلیں۔

مزید :

ایڈیشن 1 -