مظفرآباد،پنجاب ،سندھ سے آئے شہریوں نے جینا حرام کردیا
مظفرآباد (بیورورپورٹ)پنجاب ،سندھ سے آئے بھکاریوں نے شہریوں جینا حرام کردیا ۔نیلم پُل ،بنک روڈ ،مدینہ مارکیٹ ،سیکرٹریٹ روڈ سمیت ہر چھوٹے بڑے تجارتی مرکزاور سرکاری دفاتر کے ارد گربھکاری عورتیں ،مرد بدستور موجود ہیں۔جو ہر آنے جانیوالے شہری مرد اورخواتین سے بہرصورت پیسے اینٹھنے کی کوشش کرتے ہیں۔گیلانی چوک میں جہاں ہر وقت پولیس موجود ہوتی ہے ۔پولیس کے سامنے ریڑھیوں پر پیشہ ور بھکاری فٹ پاتھ پر قبضہ جمائے نظر آتے ہیں ۔جبکہ پولیس تھانہ جات میں نمائشی کارروائیوں کا مقابلہ جاری ہے جو صرف اخباری خبروں میں نظر آتا ہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بیرون ریاست سے آئے پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف پولیس کا گرینڈ آپریشن بھی بے اثر ہوچکاہے پنجاب،سندھ کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے بھکاریوں اور بھکارنوں کی تعداد 700سو کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے ۔جن کے ہمراہ 15ٹھیکیدار موجود ہیں۔جبکہ اطلاعات کیمطابق پولیس نے تاحال دو درجن کے قریب بھکاری ،بھکارنیں گرفتار کرکے مقدمات درج کئے ہیں ۔ عوامی حلقوں نے پیشہ بھکاریوں کے خلاف دفعہ144کا نفاذ مضحکہ خیز قرار دیا ہے ۔اور ڈپٹی کمشنر مسعود الرحمن ،ایس ایس پی راجہ اکمل خان کے دعوے محض کارروائیاں ڈالنے کا رحجان قراردئیے ہیں۔یاد رہے تھانہ صدر پولیس نے شیخوپورہ، وزیرآباد، گجرانوالہ اور لاہور سے تعلق رکھنے والے 26 پیشہ ور بھکاری مرد اور خواتین اور ان کے ٹھیکیدار گرفتار کر کے ۔ اُنکے خلاف آزاد پینل کوڈ کے دفعہ 188 کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ ان پیشہ ور بھکاریوں کو رہائش فراہم کرنے والے افراد کے خلاف بھی کاروائی کی جارہی ہے۔ عوامی اور سماجی حلقوں اور سول سوسائٹی نے جرائم پیشہ بھکاریوں اور انکے ٹھیکیداروں کے خلاف گرینڈ آپریشن پر صدر پولیس اسٹیشن کو مبارک باد پیش کی ہے۔ اور مطالبہ کیا ہے کہ دیگر تھانوں کی حدود میں بھی فوری آپریشن کا آغاز کیا جائے۔